صدر آصف علی زرداری کا دوحہ ورلڈ سمٹ برائے سماجی ترقی سے خطاب ، مساوات، انسانی حقوق اور سماجی ہم آہنگی پر زور، مخالف فریق سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی اور پانی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا
دوحہ (رئیس الاخبار) :— صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے مساوات، یکجہتی اور انسانی حقوق کے احترام پر مبنی سماجی ہم آہنگی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا میں پائیدار ترقی اس وقت تک ممکن نہیں جب تک معاشرتی انصاف، برابری، اور انسانی وقار کو بنیادی ترجیح نہ بنایا جائے۔ صدرِ مملکت نے یہ بات دوحہ میں منعقدہ "ورلڈ سمٹ برائے سماجی ترقی” سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو ایسے اقدامات کرنے ہوں گے جن کے ذریعے غربت کے تمام مظاہر کا خاتمہ، مکمل روزگار کے مواقع اور ہر فرد کے لیے باعزت کام کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔
آصف علی زرداری کا دوحہ ورلڈ سمٹ برائے سماجی ترقی سے خطاب میں کہا کہ ترقی پذیر ممالک کی ضروریات کے تناظر میں یہ لازمی ہے کہ عالمی مالیاتی و ترقیاتی ادارے جامع، جوابدہ اور مساوی ہوں تاکہ ترقی کے ثمرات سب تک پہنچ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پالیسی سازی میں عوام کو مرکز میں رکھنے کے عزم پر قائم ہے، اور ہمارا جامع و پائیدار ترقی کا وژن دوحہ اعلامیے کی روح کے عین مطابق ہے۔ صدرِ پاکستان نے پاکستان کے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو ایک کامیاب ماڈل قرار دیا اور کہا کہ یہ پروگرام اب تک 90 لاکھ خاندانوں کو مالی امداد، صحت، تعلیم، اور فلاحی سہولتیں فراہم کر چکا ہے۔
ان کے مطابق، یہ تاریخی پروگرام دنیا کے لیے ایک مثالی سوشل سیفٹی نیٹ بن چکا ہے جس نے لاکھوں پاکستانیوں کی زندگیاں بہتر بنائیں۔ آصف علی زرداری کا دوحہ ورلڈ سمٹ برائے سماجی ترقی سے خطاب میں مزید کہا کہ پاکستان پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے پرعزم ہے، ہمارا ہدف شرحِ خواندگی کو 90 فیصد تک بڑھانا اور ہر بچے کو اسکول میں داخل کرنا ہے۔ آصف علی زرداری کے مطابق، حکومت نیشنل انٹرن شپ پروگرام کے ذریعے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع اور بااختیاری فراہم کر رہی ہے تاکہ وہ ملک کی ترقی میں مؤثر کردار ادا کر سکیں۔
ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجز پر بات کرتے ہوئے صدرِ مملکت نے کہا کہ پاکستان ایک سبز، جامع اور مزاحمتی ترقیاتی ماڈل کی طرف بڑھ رہا ہے، جو نہ صرف موجودہ بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے بھی پائیدار ہوگا۔
آصف علی زرداری کا دوحہ ورلڈ سمٹ برائے سماجی ترقی سے خطاب میں انہوں نے خبردار کیا کہ پاکستان کو ایک نئے خطرے کا سامنا ہے، جہاں مخالف فریق سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ تاہم صدر نے واضح کیا کہ اس طرح کے ہتھکنڈے کامیاب نہیں ہوں گے اور پاکستان اپنے قومی مفادات کا بھرپور دفاع کرے گا۔ صدرِ پاکستان نے اپنی تقریر کے اختتام پر فلسطین اور کشمیر کے دیرینہ تنازعات کے حل پر زور دیا اور کہا کہ ان مسائل کو اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے تاکہ دنیا میں دیرپا امن قائم ہو سکے۔
واضح رہے کہ صدر آصف علی زرداری تین روزہ سرکاری دورے پر قطر کے دارالحکومت دوحہ پہنچے ہیں، جہاں ان کا استقبال حماد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سینئر قطری حکام اور پاکستان کے سفیر نے کیا۔ اپنے دورے کے دوران صدر مملکت مختلف عالمی و علاقائی رہنماؤں اور بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقاتیں کریں گے۔
We face a new threat in the form of water weopanization. Water, which all the world knows is an equal right to any human being. Such tactics cannot and will not succeed - President @AAliZardari pic.twitter.com/kHHeBHA3YE
— PPP (@MediaCellPPP) November 4, 2025










