ڈی آئی جی ٹریفک کا ای چالان — کراچی میں قانون سب کے لیے برابر
کراچی میں ایک غیر معمولی مگر قابلِ تعریف واقعہ سامنے آیا ہے۔
ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ کے زیر استعمال سرکاری گاڑی کا بھی ای چالان کر دیا گیا۔
یہ واقعہ اس بات کی علامت ہے کہ کراچی میں ڈی آئی جی ٹریفک کا ای چالان بھی عام شہریوں کی طرح ہو سکتا ہے، یعنی قانون سب کے لیے برابر ہے۔

چالان کی تفصیلات
ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ نے خود تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی گاڑی کا ای چالان گارڈن کے قریب ہوا۔
گاڑی اس وقت ان کے ڈرائیور کے زیرِ استعمال تھی۔
چالان کی رقم 10 ہزار روپے تھی جو سیٹ بیلٹ نہ پہننے کی خلاف ورزی پر عائد کی گئی۔
انہوں نے کہا:
"ہاں، گاڑی کا ای چالان ہوا ہے، اور میں یقیناً اسے ادا کروں گا۔ قانون سب کے لیے برابر ہے۔”
سرکاری گاڑی، مگر قانون کی کوئی رعایت نہیں
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ گاڑی سندھ پولیس کے سنٹرل پولیس آفس (CPO) کے ایڈریس پر رجسٹرڈ ہے۔
چالان کے بعد ڈی آئی جی نے اپنے ڈرائیور کو سختی سے ہدایت دی کہ آئندہ سیٹ بیلٹ کا استعمال یقینی بنائے۔
یہ واقعہ عوام کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ ڈی آئی جی ٹریفک کا ای چالان ہو یا عام شہری کا، قانون کی نظر میں سب برابر ہیں۔
ای چالان سسٹم — جدید نگرانی کا نظام
کراچی میں ٹریفک قوانین کے نفاذ کے لیے ای چالان سسٹم جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے متعارف کرایا گیا ہے۔
سی سی ٹی وی کیمروں اور جدید نگرانی کے ذریعے خلاف ورزی کی ویڈیو یا تصویر خودکار طور پر سسٹم میں ریکارڈ ہو جاتی ہے، جس کے بعد چالان جاری کر دیا جاتا ہے۔

اسی نظام کے تحت ڈی آئی جی ٹریفک کا ای چالان بھی جنریٹ ہوا، جس سے یہ ثابت ہوا کہ نظام خودکار اور غیر امتیازی ہے۔
عوام کے لیے پیغام — قانون توڑنے والا کوئی بھی ہو
پیر محمد شاہ نے کہا کہ ٹریفک قوانین کی پابندی صرف شہریوں کے لیے نہیں بلکہ افسران کے لیے بھی لازمی ہے۔
انہوں نے کہا:
“میں چاہتا ہوں کہ لوگ دیکھیں کہ اگر ڈی آئی جی ٹریفک کا ای چالان ہو سکتا ہے تو کسی اور کے لیے استثنا نہیں۔”
ان کا یہ بیان شہریوں کے لیے ایک حوصلہ افزا پیغام ہے کہ قانون کا احترام ہر سطح پر ہونا چاہیے۔
سوشل میڈیا پر عوامی ردعمل
یہ خبر جیسے ہی سوشل میڈیا پر پھیلی، عوام نے ڈی آئی جی ٹریفک کی ایمانداری کو سراہا۔
صارفین نے کہا کہ پاکستان میں اگر افسران خود قانون کی پابندی کریں تو معاشرہ تیزی سے بہتر ہو سکتا ہے۔
ایک صارف نے لکھا:
“سلام ہے پیر محمد شاہ کو، جنہوں نے تسلیم کیا کہ ان کی گاڑی کا چالان ہوا اور اس کی ادائیگی کا وعدہ کیا۔ یہی اصل قیادت ہے۔”
ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کی اہمیت
کراچی جیسے میگا سٹی میں ٹریفک کی بے ترتیبی ایک بڑا مسئلہ ہے۔
روزانہ ہزاروں چالان مختلف وجوہات کی بنا پر کیے جاتے ہیں، جیسے کہ سیٹ بیلٹ نہ باندھنا، سگنل توڑنا، یا غیر قانونی پارکنگ۔
ڈی آئی جی ٹریفک کا ای چالان ایک مثبت مثال ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے خود بھی ان قوانین کے تابع ہیں جنہیں وہ نافذ کرتے ہیں۔
شہریوں کے لیے سبق
ٹریفک حکام کے مطابق، اگر شہری بھی سیٹ بیلٹ باندھنے، سگنل کی پابندی کرنے، اور رفتار کی حد میں گاڑی چلانے کے اصولوں پر عمل کریں تو حادثات میں نمایاں کمی آسکتی ہے۔
اس واقعے کے بعد عوام میں یہ پیغام عام ہوا کہ قانون سے کوئی بالاتر نہیں۔
ڈی آئی جی ٹریفک کا ای چالان دراصل ایک تعلیمی لمحہ ہے جو یہ سکھاتا ہے کہ چھوٹی سی احتیاط بڑی پریشانی سے بچا سکتی ہے۔
ماہرین کی رائے
ٹریفک ماہرین کے مطابق، ای چالان سسٹم کی کامیابی اسی وقت ممکن ہے جب اس پر مکمل شفافیت کے ساتھ عمل کیا جائے۔
اس واقعے نے سسٹم کی غیر جانبداری کو واضح کر دیا ہے۔
ایک ماہر نے کہا:
“جب ایک اعلیٰ افسر کو بھی ای چالان ہو، تو یہ سسٹم پر عوام کے اعتماد کو مضبوط کرتا ہے۔”
ایک مثبت مثال
کراچی میں ڈی آئی جی ٹریفک کا ای چالان قانون کی بالادستی اور شفاف نظام کی عمدہ مثال ہے۔
یہ واقعہ عوام اور پولیس دونوں کے لیے ایک سبق ہے کہ قانون توڑنے والا چاہے عام شہری ہو یا افسر، سزا یکساں ہونی چاہیے۔
پیر محمد شاہ کا بیان “میں چالان ضرور بھروں گا” نہ صرف دیانت داری بلکہ قیادت کی ذمہ داری کی بھی بہترین مثال ہے۔
کراچی ای چالان کا آغاز: 6 گھنٹوں میں سوا کروڑ روپے سے زائد جرمانے










Comments 1