سونے کی قیمت میں نیا ریکارڈ اضافہ — عالمی مارکیٹ میں فی اونس سونا 3 ہزار 886 ڈالر تک جا پہنچا
سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز، سونا نئی بلندیوں پر پہنچ گیا
پاکستان سمیت دنیا بھر میں سونا ہمیشہ سے ایک محفوظ سرمایہ کاری کا ذریعہ سمجھا جاتا رہا ہے۔ حالیہ دنوں میں عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں مسلسل اضافے نے ایک بار پھر سرمایہ کاروں، جیولرز، اور عوام کی توجہ اپنی جانب مبذول کر لی ہے۔
تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، عالمی مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت میں 21 ڈالر کا اضافہ دیکھا گیا ہے، جس کے بعد یہ قیمت 3,886 ڈالر فی اونس پر پہنچ گئی ہے۔ اس عالمی اضافے کے براہِ راست اثرات پاکستان کی مقامی مارکیٹ پر بھی دیکھے گئے، جہاں فی تولہ سونے کی قیمت میں 2,100 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
موجودہ قیمتوں کا جائزہ
عالمی مارکیٹ:
- پچھلی قیمت: 3,865 ڈالر فی اونس
- نئی قیمت: 3,886 ڈالر فی اونس
- اضافہ: 21 ڈالر
پاکستان کی مقامی مارکیٹ:
- فی تولہ سونا:
- پچھلی قیمت: 405,678 روپے
- نئی قیمت: 407,778 روپے
- اضافہ: 2,100 روپے
- فی 10 گرام سونا:
- پچھلی قیمت: 349,603 روپے
- نئی قیمت: 351,404 روپے
- اضافہ: 1,801 روپے
عالمی رجحانات: سونے کی قیمتیں کیوں بڑھ رہی ہیں؟
عالمی سطح پر سونے کی قیمت میں اضافے کی کئی وجوہات ہیں:
معاشی غیر یقینی صورتحال:
عالمی منڈی میں جاری کشیدگیاں، بالخصوص مشرق وسطیٰ میں جاری تنازعات، اور اقتصادی سست روی نے سرمایہ کاروں کو سونے کی طرف متوجہ کیا ہے۔
ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ:
جب امریکی ڈالر کمزور ہوتا ہے تو سرمایہ کار متبادل محفوظ اثاثوں جیسے سونے کی جانب بڑھتے ہیں۔
شرح سود میں تبدیلیاں:
مختلف ممالک کی جانب سے شرح سود میں اضافے یا کمی کی خبریں سونے کی قیمتوں پر براہِ راست اثر ڈالتی ہیں۔
طلب میں اضافہ:
ایشیائی ممالک، خاص طور پر بھارت اور چین میں تہواروں اور شادیوں کے سیزن کے باعث سونے کی طلب میں اضافہ ہو رہا ہے۔
🇵🇰 پاکستان میں سونے کی قیمتوں پر اثرات
عالمی سطح پر قیمتوں میں اضافے کے بعد پاکستان میں سونے کی قیمتوں نے نئی بلندیوں کو چھوا ہے۔ موجودہ صورتحال کے تحت:
- فی تولہ سونا 4 لاکھ روپے کی حد عبور کر چکا ہے
- جیولرز اور خریدار دونوں مہنگائی سے پریشان نظر آ رہے ہیں
- مارکیٹ میں کاروباری سرگرمیوں میں جزوی کمی دیکھنے میں آ رہی ہے
پاکستان میں سونے کی قیمتوں پر دیگر عوامل بھی اثر انداز ہو رہے ہیں:
- ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر
- درآمدی لاگت میں اضافہ
- حکومتی ٹیکس پالیسیز
- بین الاقوامی منڈی سے درآمدی رسد و طلب
جیولرز اور صارفین کا ردعمل
پاکستان بھر میں جیولرز کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں اس غیرمعمولی اضافے سے شادی سیزن میں زیورات کی مانگ متاثر ہو رہی ہے۔ لاہور، کراچی، فیصل آباد، راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ میں جیولرز نے شکایت کی کہ:
"لوگ اب صرف دیکھنے آتے ہیں، خریداری میں بہت کمی آئی ہے۔ پہلے روزانہ 10-15 گاہک ہوتے تھے، اب 2-3 رہ گئے ہیں۔”
دوسری طرف صارفین کا کہنا ہے کہ:
- "ہر چیز کی قیمت بڑھ گئی ہے، اب زیورات خریدنا ایک خواب بن چکا ہے۔”
- سرمایہ کاروں کے لیے پیغام: کیا یہ وقت سونا خریدنے کا ہے؟
ماہرین کے مطابق:
اگر آپ سونے میں طویل مدتی سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں تو موجودہ صورتحال میں بھی سونا ایک محفوظ انتخاب ہو سکتا ہے۔
تاہم، قلیل مدتی منافع کے خواہش مند افراد کے لیے یہ وقت موزوں نہیں، کیونکہ قیمت میں مزید اتار چڑھاؤ ممکن ہے۔
بعض سرمایہ کار اب گولڈ بانڈز، ETF یا ڈیجیٹل گولڈ جیسے متبادل ذرائع پر بھی غور کر رہے ہیں تاکہ وہ فزیکل گولڈ کی قیمتوں سے خود کو بچا سکیں۔
سونا اب بھی "سونا” ہی ہے؟
موجودہ معاشی حالات میں سونا ایک بار پھر سرمایہ کاروں کا پسندیدہ اثاثہ بنتا جا رہا ہے۔ عالمی کشیدگی، مہنگائی، اور اقتصادی غیریقینی صورتحال کے تناظر میں سونے کی قیمتیں مزید بڑھنے کا امکان ہے۔ پاکستان میں سونے کی بڑھتی قیمتیں عوام کے لیے تو تشویش کا باعث ہیں، مگر طویل مدتی سرمایہ کاروں کے لیے یہ موقع بھی ہو سکتا ہے۔
Comments 1