پاکستان اور عالمی منڈی میں سونے کی قیمت کم، سرمایہ کاروں کے لیے نئی حکمت عملی کی ضرورت
عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں کمی: سرمایہ کاروں کے لیے نئی حکمت عملی کی ضرورت
دنیا بھر میں سونا ہمیشہ سے سرمایہ کاری، تحفظِ دولت اور مالی استحکام کی علامت رہا ہے۔ چاہے وہ عالمی مالیاتی بحران ہو، مہنگائی کا دباؤ، یا جغرافیائی کشیدگی، سونے کی مانگ میں ہمیشہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔ تاہم، حالیہ دنوں میں سونے کی قیمتوں میں کمی نے مارکیٹ میں ایک نیا رجحان پیدا کر دیا ہے، جس پر ماہرینِ معیشت اور سرمایہ کار گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
عالمی مارکیٹ میں سونا سستا، نئی سطح پر آ گیا
بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں سے حاصل ہونے والے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق عالمی مارکیٹ میں سونا 10 ڈالر کی کمی کے بعد 3740 ڈالر فی اونس پر آ گیا ہے۔ یہ کمی بظاہر معمولی دکھائی دیتی ہے، لیکن اس کے اثرات پوری دنیا کی سونے کی منڈی پر مرتب ہوتے ہیں، خصوصاً ان ممالک میں جہاں سونا نہ صرف سرمایہ کاری کا ذریعہ ہے بلکہ ثقافتی اہمیت بھی رکھتا ہے۔
مقامی مارکیٹ میں بھی واضح کمی، سونا مزید قابلِ رسائی؟
عالمی مارکیٹ کی صورتحال کے اثرات پاکستان کی مقامی مارکیٹ میں بھی واضح طور پر دیکھے جا رہے ہیں۔ مقامی صرافہ بازار کے مطابق:
ایک تولہ سونا 1000 روپے کمی کے بعد 3 لاکھ 95 ہزار 800 روپے پر آ گیا ہے۔
10 گرام سونا 858 روپے کی کمی کے بعد 3 لاکھ 39 ہزار 334 روپے کا ہو چکا ہے۔
یہ کمی گزشتہ چند ہفتوں میں دیکھے جانے والے اضافے کے بعد ایک وقتی ریلیف کی شکل اختیار کر چکی ہے، خاص طور پر ان خریداروں کے لیے جو سونے میں سرمایہ کاری کے خواہاں تھے مگر بڑھتی قیمتوں کے سبب ہچکچا رہے تھے۔
سونے کی قیمت میں کمی کی وجوہات: عالمی تناظر میں جائزہ
سونے کی قیمت میں کمی کے پیچھے کئی عالمی عوامل کارفرما ہیں:
- ڈالر کی مضبوطی
جب بھی امریکی ڈالر کی قدر بڑھتی ہے تو سونے کی قیمت پر منفی اثر پڑتا ہے، کیونکہ سونا ڈالر میں قیمت شدہ ہوتا ہے۔ ڈالر کی حالیہ تقویت نے سرمایہ کاروں کو متبادل اثاثوں کی جانب متوجہ کیا ہے۔
- شرح سود میں اضافہ
امریکہ اور یورپ میں شرح سود میں ممکنہ اضافے کی قیاس آرائیوں نے سونے کی مانگ کو متاثر کیا ہے۔ جب شرح سود بڑھتی ہے تو سرمایہ کار نقدی یا بانڈز کو ترجیح دیتے ہیں، کیونکہ وہ سونے کے مقابلے میں بہتر منافع فراہم کرتے ہیں۔
- عالمی سیاسی استحکام
کچھ حد تک جغرافیائی کشیدگیوں میں کمی (مثلاً یوکرین جنگ کی شدت میں کمی یا مشرق وسطیٰ میں وقتی جنگ بندی) نے سونے کی "محفوظ پناہ گاہ” کی حیثیت کو کمزور کیا ہے۔
- مہنگائی میں کمی
اگرچہ عالمی سطح پر مہنگائی اب بھی ایک مسئلہ ہے، مگر بعض ترقی یافتہ معیشتوں میں افراطِ زر کی شرح میں معمولی کمی آئی ہے، جس نے سونے کی طلب کو متاثر کیا ہے۔
پاکستانی معیشت اور سونے کی قیمت: عوام پر کیا اثرات؟
پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک میں سونے کی قیمت میں کمی یا اضافہ محض سرمایہ کاروں کے لیے اہم نہیں بلکہ عام عوام، خصوصاً شادی بیاہ کے حوالے سے، براہ راست متاثر ہوتے ہیں۔ سونا یہاں نہ صرف ایک قیمتی زیور کے طور پر خریدا جاتا ہے بلکہ اسے مالی تحفظ کا ذریعہ بھی سمجھا جاتا ہے۔
- شادیوں کا سیزن: خریداروں کے لیے خوشخبری
سونے کی قیمتوں میں حالیہ کمی ان خاندانوں کے لیے خوشخبری ہے جو شادیوں کے سیزن میں زیورات کی خریداری کا ارادہ رکھتے ہیں۔ گزشتہ چند مہینوں میں سونے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے اس طبقے کے لیے مشکلات پیدا کر دی تھیں۔
- سرمایہ کاروں کی حکمت عملی میں تبدیلی
جو افراد سونے کو ایک محفوظ سرمایہ کاری سمجھ کر خریدتے ہیں، ان کے لیے یہ کمی ایک موقع بھی ہو سکتی ہے۔ کم قیمت پر خرید کر مستقبل میں منافع کے لیے بیچنا ایک عمومی حکمتِ عملی ہے، جو اس وقت فعال ہو سکتی ہے۔
کیا سونا مزید سستا ہوگا؟ ماہرین کی آراء
سونے کی مستقبل کی قیمتوں کے حوالے سے ماہرین کی رائے منقسم ہے:
مثبت رجحان کی توقع
کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کمی عارضی ہے اور جیسے ہی عالمی سیاست میں دوبارہ کشیدگی یا معاشی غیر یقینی صورتحال جنم لے گی، سونا دوبارہ اوپر جائے گا۔
مزید کمی کا خدشہ
دوسری جانب بعض معاشی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اگر امریکی فیڈرل ریزرو شرح سود میں مزید اضافہ کرتا ہے اور ڈالر مزید مضبوط ہوتا ہے تو سونے کی قیمت میں مزید کمی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔
مقامی سطح پر کیا ہوگا؟
پاکستانی مارکیٹ میں سونے کی قیمت نہ صرف عالمی رجحان سے متاثر ہوتی ہے بلکہ روپے کی قدر، ٹیکس پالیسیوں اور مقامی مانگ بھی اس پر اثرانداز ہوتی ہے۔ اگر روپے کی قدر میں بہتری آتی ہے یا حکومتی پالیسیوں کے تحت درآمدات آسان بنائی جاتی ہیں تو مقامی قیمتیں مزید نیچے آ سکتی ہیں۔
عام صارفین کے لیے مشورہ
سونے کی خرید و فروخت کرنے والوں یا زیور خریدنے کا ارادہ رکھنے والے صارفین کے لیے چند اہم مشورے:
قیمت کا روزانہ جائزہ لیں: سونے کی قیمتیں روزانہ بدلتی ہیں، اس لیے بہتر وقت کا انتخاب کریں۔
رجحانات کو سمجھیں: اگر قیمت میں کمی کا تسلسل ہو تو خریداری تھوڑا مؤخر کی جا سکتی ہے۔
صرف زیور نہیں، سرمایہ کاری بھی: اگر صرف زیور کی ضرورت نہیں تو سونے کے سکوں یا بارز میں سرمایہ کاری پر غور کیا جا سکتا ہے۔
سونے کی مارکیٹ میں لچکدار رویہ اختیار کرنا ضروری
سونے کی قیمت میں حالیہ کمی کو موقع یا خطرہ بنانا مکمل طور پر صارفین اور سرمایہ کاروں کے رویے پر منحصر ہے۔ یہ کمی عارضی بھی ہو سکتی ہے اور طویل المدتی رجحان کا آغاز بھی۔ اس لیے ضروری ہے کہ سونے کی عالمی اور مقامی منڈی پر گہری نظر رکھی جائے، اور فیصلے معلومات اور تجزیے کی بنیاد پر کیے جائیں۔
پاکستانی معیشت اس وقت بحالی کے سفر پر ہے، اور اس دوران سونے کی قیمت میں اتار چڑھاؤ ایک عام رجحان ہے۔ مگر جو افراد اس مارکیٹ کو سمجھتے ہیں، ان کے لیے یہ اتار چڑھاؤ منافع بخش مواقع بھی فراہم کر سکتا ہے۔











