سونے کی قیمت مستحکم، چاندی کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ
سونے کی قیمتوں میں استحکام، چاندی میں مسلسل اضافہ: سرمایہ کاروں کے لیے کیا پیغام ہے؟
تعارف
قیمتی دھاتیں—بالخصوص سونا اور چاندی—ہمیشہ سے دنیا بھر میں سرمایہ کاری، تحفظِ دولت، اور مالی عدم استحکام کے ادوار میں ایک قابلِ اعتماد سہارا سمجھی جاتی رہی ہیں۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں ان کی قیمتوں میں اُتار چڑھاؤ نہ صرف عالمی معیشت بلکہ مقامی مالیاتی پالیسیوں اور مارکیٹ رجحانات سے بھی گہرے طور پر جُڑا ہوتا ہے۔
حال ہی میں بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں سونے کی قیمت فی اونس 3,668 امریکی ڈالر پر بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم رہی، جبکہ مقامی مارکیٹ میں بھی اس کا اثر نمایاں طور پر دیکھنے میں آیا۔ اس کے برعکس، چاندی کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان بدستور جاری ہے، جو سرمایہ کاروں اور تاجروں دونوں کے لیے خاصی توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔
سونے کی قیمت میں استحکام
بین الاقوامی مارکیٹ:
بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں جمعرات کے روز:
- فی اونس سونا: 3,668 امریکی ڈالر
- قیمت میں کوئی تبدیلی ریکارڈ نہیں کی گئی
مارکیٹ مستحکم رہی، نہ کوئی بڑا اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا اور نہ ہی خرید و فروخت میں بےچینی کا رجحان
مقامی مارکیٹ (پاکستان):
بین الاقوامی رجحانات کے مطابق، پاکستان کی مقامی صرافہ مارکیٹ میں بھی قیمتیں مستحکم رہیں:
- 24 قیراط فی تولہ سونا: 3,88,600 روپے
- فی 10 گرام سونا: 3,33,161 روپے
دونوں قیمتیں بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم ہیں
یہ استحکام اس بات کی علامت ہے کہ عالمی سطح پر سونے کی طلب و رسد میں توازن موجود ہے، یا بڑے پیمانے پر سرمایہ کاروں نے محتاط رویہ اختیار کیا ہوا ہے۔
چاندی کی قیمت میں مسلسل اضافہ
قیمتوں کی تفصیل:
- فی تولہ چاندی: 31 روپے اضافہ → 4,418 روپے
- فی 10 گرام چاندی: 26 روپے اضافہ → 3,787 روپے
یہ مسلسل اضافہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ چاندی کی طلب میں اضافہ ہو رہا ہے، چاہے وہ صنعتی ضروریات ہوں یا سرمایہ کاری کے مقاصد۔
ممکنہ وجوہات: سونا مستحکم، چاندی متحرک
- سونے میں استحکام کی وجوہات:
عالمی مالیاتی استحکام: فیڈرل ریزرو اور یورپی مرکزی بینک کی شرح سود میں کوئی بڑا رد و بدل نہ ہونے کی وجہ سے سونا مستحکم ہے۔
ڈالر انڈیکس میں استحکام: چونکہ سونا ڈالر میں قیمت شدہ ہوتا ہے، ڈالر کی قدر میں تبدیلی نہ ہونے سے سونے پر براہ راست اثر پڑتا ہے۔
طلب و رسد میں توازن: اس وقت نہ غیر معمولی طلب ہے اور نہ ہی سپلائی کا کوئی بحران، لہٰذا قیمتیں برقرار ہیں۔
- چاندی کی قیمت میں اضافے کی وجوہات:
صنعتی طلب میں اضافہ: چاندی الیکٹرانکس، سولر پینلز، میڈیکل آلات اور دیگر ٹیکنالوجی میں استعمال ہوتی ہے، اور ان شعبوں میں بڑھتی ہوئی ترقی اس کی قیمت پر اثر ڈالتی ہے۔
سرمایہ کاروں کی دلچسپی: سونے کی قیمت کے مقابلے میں چاندی سستی ہوتی ہے، اور اسے ‘چھوٹے سرمایہ کار کا سونا’ بھی کہا جاتا ہے، اس لیے اس میں سرمایہ کاری کا رجحان بڑھ رہا ہے۔
محدود پیداوار: بعض ممالک میں چاندی کی کان کنی میں رکاوٹ یا سست روی بھی قیمتوں پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔
سرمایہ کاروں کے لیے موجودہ رجحانات کے اثرات
سونا: "Hold” کی پوزیشن
سونے کی قیمت میں استحکام کا مطلب ہے کہ:
مختصر مدتی منافع کی امید فی الحال کم ہے
طویل مدتی سرمایہ کار سونے کو دولت کے تحفظ کے لیے ہولڈ کر سکتے ہیں
نئی سرمایہ کاری کے لیے انتظار کا رویہ اپنانا زیادہ مفید ہو سکتا ہے
چاندی: "Buy” یا "Short-Term Profit”
چاندی کی قیمت میں مسلسل اضافہ ظاہر کرتا ہے کہ:
سرمایہ کاروں کے لیے شارٹ ٹرم میں منافع کمانے کا موقع ہے
چاندی کی خریداری کرنے والے تاجر موجودہ رجحان کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں
البتہ، قیمتیں کسی بھی وقت مستحکم یا نیچے جا سکتی ہیں، اس لیے ریسک مینجمنٹ ضروری ہے
صرافہ مارکیٹ میں تاجر برادری کا ردِعمل
مقامی صرافہ تاجروں کے مطابق:
- سونے میں استحکام سے خرید و فروخت میں سست روی ہے
- چاندی کی طلب میں 5 سے 8 فیصد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے
صارفین، خاص طور پر زیورات کے خریدار، چاندی کی جانب زیادہ متوجہ ہو رہے ہیں
مستقبل کی پیش گوئیاں: کیا قیمتیں تبدیل ہوں گی؟
سونا:
اگر عالمی سطح پر کوئی جغرافیائی کشیدگی (جیسے مشرقِ وسطیٰ یا یوکرین تنازع) پیدا ہوتی ہے تو سونے کی قیمت میں اچانک اضافہ ممکن ہے
امریکہ یا یورپ میں شرح سود میں تبدیلی بھی سونے کی قیمت کو متاثر کر سکتی ہے
اقتصادی غیر یقینی صورتحال، جیسے افراطِ زر، سونے کو دوبارہ مہنگا کر سکتی ہے
چاندی:
موجودہ رجحانات جاری رہے تو مزید اضافے کا امکان ہے
تاہم، اگر صنعتی طلب کم ہوئی یا منڈی میں اچانک فروخت شروع ہوئی تو قیمت نیچے جا سکتی ہے
محتاط سرمایہ کاری کا وقت
سونے اور چاندی دونوں کی قیمتوں کے حالیہ رجحانات سرمایہ کاروں کے لیے یہ پیغام دیتے ہیں کہ:
- جلد بازی سے اجتناب کریں
- مارکیٹ کی مسلسل نگرانی کریں
- قیمتی دھاتوں میں سرمایہ کاری کو تنوع کے ساتھ اپنائیں
- مختصر مدتی اور طویل مدتی حکمت عملی الگ الگ رکھیں
سونے کی قیمت میں استحکام اور چاندی کی قیمت میں مسلسل اضافہ اس وقت مارکیٹ کی صحت مند مگر احتیاط طلب صورتحال کو ظاہر کرتے ہیں۔ ایسے میں، نہ صرف سرمایہ کار بلکہ عام خریداروں کو بھی چاہیے کہ وہ باخبر فیصلے کریں، مارکیٹ پر نظر رکھیں، اور پیشہ ور مشورے کے بغیر بڑے مالی فیصلوں سے گریز کریں۔
پاکستانی معیشت کے موجودہ حالات، روپے کی قدر، مہنگائی اور عالمی سیاسی تبدیلیاں آنے والے دنوں میں ان قیمتی دھاتوں پر گہرا اثر ڈال سکتی ہیں۔

Comments 1