بارہویں جماعت کامرس پرائیویٹ کے نتائج کا اعلان، کامیابی کی شرح مایوس کن
کراچی: اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کی جانب سے بارہویں جماعت کامرس پرائیویٹ کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ رواں سال کے نتائج میں کامیابی کا تناسب صرف 45.75 فیصد رہا، جو تعلیمی معیار اور طلبا کی تیاری دونوں کے حوالے سے کئی سوالات کھڑے کرتا ہے۔
نتائج کا خلاصہ
تفصیلات کے مطابق رواں سال بارہویں جماعت کامرس پرائیویٹ کے نتائج میں کل 1964 امیدوار رجسٹرڈ ہوئے، جن میں سے 1871 نے امتحانات میں شرکت کی۔ ان میں سے صرف 856 طلبا ہی کامیاب ہوسکے۔
کامیابی کا تناسب: 45.75 فیصد
اے ون گریڈ: 5 طلبا
اے گریڈ: 36 طلبا
بی گریڈ: 118 طلبا
سی گریڈ: 289 طلبا
ڈی گریڈ: 370 طلبا
ای گریڈ: 34 طلبا
یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ زیادہ تر طلبا بمشکل کامیابی حاصل کر سکے اور صرف چند ایک ہی نمایاں کارکردگی دکھانے میں کامیاب ہوئے۔
نمایاں پوزیشن ہولڈرز
چیئرمین انٹربورڈ فقیر محمد لاکھو نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ اس سال بارہویں جماعت کامرس پرائیویٹ کے نتائج میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والی طالبات نے محنت اور لگن کی مثال قائم کی۔
پہلی پوزیشن: آمنہ جنید موتی
دوسری پوزیشن: کوکب بنت محمد امین
تیسری پوزیشن: بلقیس بنت مجاہد
یہ تینوں طالبات دیگر طلبا کے لیے ایک مشعلِ راہ ہیں جنہوں نے پرائیویٹ امتحانات میں نمایاں کامیابی حاصل کی۔
کامیابی کی کم شرح کے اسباب
تعلیمی ماہرین کے مطابق بارہویں جماعت کامرس پرائیویٹ کے نتائج میں کم کامیابی کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں:
پرائیویٹ طلبا کو تدریسی رہنمائی کا فقدان رہتا ہے۔
آن لائن وسائل سے استفادہ کرنے میں کمی۔
نصاب کی تیاری میں عدم تسلسل۔
معاشی مسائل اور دیگر مصروفیات جو پڑھائی پر اثر انداز ہوتی ہیں۔
تعلیمی بورڈ کا مؤقف
اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین نے کہا کہ بارہویں جماعت کامرس پرائیویٹ کے نتائج شفاف طریقے سے مرتب کیے گئے ہیں اور کسی بھی امیدوار کے ساتھ ناانصافی نہیں ہوئی۔ تمام نتائج بورڈ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دیے گئے ہیں، جہاں طلبا اپنے رول نمبر درج کرکے نتائج ملاحظہ کرسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بورڈ آئندہ امتحانات کے معیار کو مزید بہتر بنانے کے لیے اقدامات کر رہا ہے تاکہ پرائیویٹ طلبا کو بھی ریگولر طلبا کے برابر سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔
طلبا کے تاثرات
کامیاب ہونے والے طلبا خوشی اور مسرت کا اظہار کر رہے ہیں جبکہ ناکام ہونے والے طلبا نے بورڈ کے انتظامات اور اپنی محنت کی کمی کو وجوہات قرار دیا ہے۔ بہت سے طلبا کا کہنا ہے کہ بارہویں جماعت کامرس پرائیویٹ کے نتائج میں بہتر کامیابی کے لیے مزید کوچنگ سینٹرز اور آن لائن کلاسز کا انتظام ہونا چاہیے۔
والدین کی رائے
والدین کے مطابق اس بار بارہویں جماعت کامرس پرائیویٹ کے نتائج ان کی توقعات کے مطابق نہیں آئے۔ ان کا کہنا ہے کہ پرائیویٹ طلبا کو مناسب رہنمائی فراہم کرنے کے لیے حکومتی سطح پر اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ آئندہ کامیابی کا تناسب بہتر بنایا جا سکے۔
آئندہ کے لیے رہنمائی
تعلیمی ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ ناکام ہونے والے طلبا کو مایوس نہیں ہونا چاہیے بلکہ دوبارہ محنت کر کے امتحانات میں حصہ لینا چاہیے۔ اگر وہ وقت کا درست استعمال کریں اور مناسب تدریسی مواد سے استفادہ کریں تو آئندہ سال بہتر نتائج حاصل کر سکتے ہیں۔
خیبرپختونخوا میٹرک امتحانات ناقص کارکردگی، ورکرز ویلفیئر بورڈ کا بڑا فیصلہ
رواں سال کے بارہویں جماعت کامرس پرائیویٹ کے نتائج نے یہ ظاہر کیا ہے کہ کامیابی کا تناسب مایوس کن رہا، لیکن نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والی طالبات نے امید کی ایک نئی کرن جگائی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ تعلیمی بورڈ اور حکومت دونوں مل کر پرائیویٹ طلبا کے لیے مزید سہولتیں فراہم کریں تاکہ مستقبل میں کامیابی کا تناسب بہتر ہو سکے۔










Comments 2