پاکستان ہاکی ٹیم بنگلہ دیش سیریز کے لیے تربیتی کیمپ کا اعلان
پاکستان ہاکی فیڈریشن (PHF) نے پاکستان ہاکی ٹیم بنگلہ دیش سیریز کے لیے ممکنہ کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے۔ اس اہم سیریز کے لیے تربیتی کیمپ 25 اکتوبر سے اسلام آباد میں لگایا جائے گا، جہاں کھلاڑی اپنی فٹنس اور کھیل کی تیاری مکمل کریں گے۔
یہ سیریز پاکستان کے لیے نہ صرف کھیل کی بحالی بلکہ عالمی سطح پر ہاکی میں واپسی کا ایک نیا موقع سمجھی جا رہی ہے۔ پاکستان ہاکی ٹیم بنگلہ دیش سیریز کے نتائج براہِ راست ایف آئی ایچ مینز ہاکی ورلڈ کپ کوالیفائر پر اثر انداز ہوں گے۔
کیمپ میں شامل ممکنہ کھلاڑی
پی ایچ ایف کی جانب سے پاکستان ہاکی ٹیم بنگلہ دیش سیریز کے لیے جن کھلاڑیوں کو کیمپ میں طلب کیا گیا ہے ان میں تجربہ اور نوجوانی کا بہترین امتزاج شامل ہے۔
گول کیپرز میں عبداللہ اشتیاق خان، منیب الرحمٰن، وقار، محمد فیضان جنجوعہ اور علی رضا شامل ہیں۔
فل بیکس میں محمد سفیان خان، محمد عبداللہ، ارباز احمد، حماد الدین انجم اور عبدالمنان کو منتخب کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ اُسامہ بشیر، عماد شکیل بٹ، محمد وسیم اور سمیع اللہ بھی ٹیم کا حصہ ہوں گے۔
ہاف بیکس میں معین شکیل، زکریا حیات، غضنفر علی، ارشد لیاقت، عمر مصطفیٰ اور ایم ندیم خان کو شامل کیا گیا ہے۔
فارورڈ لائن میں عبدالحناں شاہد، رانا وحید، افراز، احمد ندیم، وسیم اکرم، اعمیر ستار، عبد الرحمن، حمزہ فیاض، عبدالقیوم، محمد عماد، رانا ایم ولید، بشارت علی اور ایم تیمور جاوید شامل ہیں۔
یہ تمام کھلاڑی پاکستان ہاکی ٹیم بنگلہ دیش سیریز کی تیاری کے لیے سخت تربیت میں حصہ لیں گے تاکہ سیریز میں بہترین کارکردگی دکھائی جا سکے۔
ٹیم انتظامیہ کا اعلان
پاکستان ہاکی ٹیم بنگلہ دیش سیریز کے لیے ٹیم انتظامیہ میں بھی تجربہ کار شخصیات کو شامل کیا گیا ہے۔
اولمپین طاہر زمان کو ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا ہے، جبکہ اولمپین محمد عثمان اور ذیشان اشرف اسسٹنٹ کوچز کی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔
مختار احمد ٹیم کے ٹرینر ہوں گے، ندیم خان لودھی ویڈیو اینالسٹ جبکہ محمد اسلم ٹیم کے مساجر ہوں گے۔
ٹیم انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کی جسمانی فٹنس، تیکنیکی مہارت اور ٹیم ورک پر خصوصی توجہ دی جائے گی تاکہ پاکستان ہاکی ٹیم بنگلہ دیش سیریز میں شاندار کارکردگی دکھا سکے۔
ورلڈ کپ کوالیفائرز سے جڑی اہمیت
یہ سیریز پاکستان ہاکی کے لیے بے حد اہم ہے کیونکہ پاکستان ہاکی ٹیم بنگلہ دیش سیریز کی فاتح ٹیم ایف آئی ایچ مینز ہاکی ورلڈ کپ کوالیفائرز کے لیے اہل قرار پائے گی۔
اگر پاکستان یہ سیریز جیت لیتا ہے تو قومی ٹیم ایک بار پھر عالمی سطح پر اپنی جگہ بنانے میں کامیاب ہو سکتی ہے۔
ہاکی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ موقع پاکستان کے لیے فیصلہ کن ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ پچھلے کئی برسوں سے ہاکی میں تسلسل برقرار نہیں رکھا جا سکا۔
اسی لیے پاکستان ہاکی ٹیم بنگلہ دیش سیریز نہ صرف ایک مقابلہ بلکہ ہاکی کے مستقبل کا امتحان بھی ہے۔
کوچ طاہر زمان کا بیان
ہیڈ کوچ اولمپین طاہر زمان نے کہا کہ “ہم نے کیمپ کے لیے بہترین کھلاڑیوں کا انتخاب کیا ہے، جو پاکستان کی نمائندگی کا جذبہ رکھتے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ پاکستان ہاکی ٹیم بنگلہ دیش سیریز میں ایسا کھیل پیش کریں جو نوجوان نسل میں ہاکی کے شوق کو دوبارہ زندہ کرے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ کھلاڑیوں کو فٹنس، ڈسیپلن اور گیم پلان پر فوکس کرنے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ ٹیم ایک یونٹ کے طور پر کھیلے۔
اسلام آباد میں کیمپ کی سرگرمیاں
اسلام آباد میں 25 اکتوبر سے شروع ہونے والا یہ تربیتی کیمپ جدید سہولیات سے آراستہ ہوگا۔
کیمپ کے دوران کھلاڑیوں کو اسپیشل ڈرلز، میچ پریکٹس، فزیکل ٹریننگ، اور ویڈیو اینالسس سیشنز کے ذریعے پاکستان ہاکی ٹیم بنگلہ دیش سیریز کے لیے تیار کیا جائے گا۔
کیمپ میں کھلاڑیوں کی کارکردگی کو روزانہ کی بنیاد پر مانیٹر کیا جائے گا اور بہترین پرفارمرز کو حتمی اسکواڈ میں شامل کیا جائے گا۔
عوامی ردعمل
شائقین ہاکی اس اعلان کے بعد پرجوش ہیں۔
سوشل میڈیا پر پاکستان ہاکی ٹیم بنگلہ دیش سیریز کے حوالے سے جوش و خروش دیکھا جا رہا ہے، اور عوام امید کر رہے ہیں کہ پاکستان ایک بار پھر ہاکی میں اپنی کھوئی ہوئی شناخت بحال کرے گا۔
کئی سابق ہاکی اولمپینز نے بھی اس سیریز کو “نئے دور کی شروعات” قرار دیا ہے۔
ہاکی کی بحالی کی امید
گزشتہ کچھ برسوں میں پاکستان ہاکی کو کئی چیلنجز کا سامنا رہا ہے — مالی مسائل، ڈومیسٹک ٹورنامنٹس کی کمی، اور بین الاقوامی سطح پر محدود کامیابیاں۔
مگر پاکستان ہاکی ٹیم بنگلہ دیش سیریز ایک ایسا موقع ہے جس کے ذریعے پاکستان ایک نئی شروعات کر سکتا ہے۔
اگر یہ سیریز کامیابی سے جیتی گئی، تو نہ صرف ہاکی کے شعبے میں سرمایہ کاری بڑھے گی بلکہ نئے کھلاڑیوں کے لیے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔
پرو ہاکی لیگ کی تیاری – قومی ہاکی ٹیم کے لیے غیر ملکی کوچز کی اہمیت
پاکستان ہاکی ٹیم بنگلہ دیش سیریز پاکستان کے کھیلوں کے منظرنامے میں ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتی ہے۔
یہ سیریز صرف جیت یا ہار نہیں بلکہ ایک عزم، ایک نئے سفر، اور ہاکی کی بحالی کی علامت ہے۔
قومی ٹیم کے لیے یہ وقت ہے کہ وہ پوری طاقت کے ساتھ میدان میں اترے اور ثابت کرے کہ پاکستان اب بھی ہاکی کا ایک بڑا نام ہے۔










Comments 2