وزیراعظم شہباز شریف نے قطر کے وزیر تجارت و صنعت شیخ فیصل بن ثانی الثانی سے ملاقات میں پاکستان قطر تعاون کو مزید وسعت دینے پر زور دیا۔ اس موقع پر پاکستان اور قطر نے توانائی، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، سیاحت، دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی اہمیت پر اتفاق کیا۔
مشترکہ وزارتی کمیشن کا اجلاس اور اہم نکات
قطری وزیر تجارت و صنعت پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں اور مشترکہ وزارتی کمیشن کے اجلاس کی شریک صدارت کے لیے پہنچے ہیں۔ اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے پاکستان قطر تعاون کے موجودہ روابط کی حوصلہ افزائی کی اور مستقبل میں اسے مزید مضبوط بنانے کی جانب کام کرنے کا عزم ظاہر کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے سرمایہ کار دوست پالیسیاں اختیار کی ہیں اور اس ضمن میں قطر کے سرمایہ کاروں کے لیے خاص مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے خصوصی طور پر پاکستان قطر تعاون کے تحت ایس آئی ایف سی (SIFC) فریم ورک کے تحت نئی راہوں کی تلاش کی دعوت دی تاکہ سرمایہ کاری اور تجارت کے امکانات مزید کھل سکیں۔
سرمایہ کاری اور ترقیاتی مواقع
ملاقات کے دوران ذیرغور شعبے شامل تھے:
- توانائی: پاکستان میں توانائی کے منصوبے اور قطری سرمایہ کاری کی امکانات
- زراعت و غذائی تحفظ: زرعی ترقی اور خوراک کی خود کفالت کے حوالے سے مشترکہ حکمتِ عملی
- انفارمیشن ٹیکنالوجی: جدید ٹیکنالوجی پلیٹ فارمز اور ڈیجیٹل تعاون
- سیاحت: دونوں ممالک میں سیاحتی مواقع اور انفراسٹرکچر کی تعمیر
- بنیادی ڈھانچہ: سڑک، بندرگاہ، پاور، گیس وغیرہ میں سرمایہ کاری اور شراکت
یہ سب شعبے پاکستان قطر تعاون کے اہم ستون ہیں، جن میں قطر کی سرمایہ کاری اور پاکستان کی ترقیاتی حکمتِ عملی کے میل جول سے نمایاں نتائج متوقع ہیں۔
علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر روابط
وزیراعظم نے قطری قیادت کی جانب سے پاکستان کے لیے مسلسل تعاون پر شکریہ ادا کیا، اور کہا کہ دونوں ممالک علاقائی اور کثیرالجہتی فورمز پر مل کر کام کر سکتے ہیں۔ انہوں نے خصوصی طور پر پاکستان قطر تعاون کے حوالے سے ثالثی، امن اور اقتصادی ترقی کے مشترکہ مفاد کی بات کی۔
مستقبل کی راہیں اور لائحہ عمل
دونوں رہنماؤں نے یہ بات واضح کی کہ مشترکہ افہام و تفہیم کو ٹھوس نتائج میں تبدیل کرنے کے لیے مستقل رابطے اور قریبی تعاون لازمی ہے۔ اس سلسلے میں:
- قطری سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے فوائد سے آگاہ کرنا
- ایس آئی ایف سی کے تحت تعاون کی نئی راہیں متعین کرنا
- منصوبہ بندی اور حکمتِ عملی طے کرنا تاکہ پاکستان قطر تعاون سے زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل ہو
آخر میں، وزیراعظم نے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کا یہ تعاون نہ صرف دوطرفہ سطح پر مضبوط ہوگا بلکہ پورے علاقہ میں امن، خوشحالی اور ترقی کا باعث بنے گا۔ اس طرح پاکستان قطر تعاون مستقبل میں ایک شراکت داری کی مثال بن سکتا ہے۔
دوحہ قطر اور ترکیہ کی ثالثی میں پاکستان اور افغانستان جنگ بندی پر متفق









