صدر مملکت نے پٹرولیم ترمیمی بل 2025 کی منظوری دے دیا سمگلنگ اور غیر قانونی پٹرول پمپس کے خلاف سخت اقدامات، آئی ٹی بیسڈ ٹریکنگ سسٹم متعارف
اسلام آباد :صدر مملکت آصف علی زرداری نے پٹرولیم ترمیمی بل 2025 کی منظوری دے دی ہے۔ اس قانون کے نفاذ کا مقصد پٹرولیم سیکٹر کی ریگولیشن کو جدید خطوط پر استوار کرنا، شفافیت کو یقینی بنانا اور اسمگلنگ و غیر قانونی کاروبار کے خلاف سخت کارروائی کو ممکن بنانا ہے۔
ریگولیشن مزید سخت
نئے قانون کے تحت پٹرولیم مصنوعات کی ترسیل، فروخت اور تقسیم پر مزید سخت چیک اینڈ بیلنس نافذ کیا جائے گا۔ ترمیمی بل میں ایسے اقدامات شامل ہیں جن کے ذریعے غیر قانونی پٹرول پمپس اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائی کو مؤثر بنایا جا سکے۔ خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے بھاری جرمانے اور سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں تاکہ غیر قانونی سرگرمیوں کی حوصلہ شکنی کی جا سکے۔
انتظامیہ کو ضبطگی کے اختیارات
ترمیمی ایکٹ کے تحت ڈپٹی کمشنرز، اسسٹنٹ کمشنرز اور کسٹمز حکام کو غیر قانونی پٹرولیم مصنوعات کی ضبطگی کے اختیارات بھی دے دیے گئے ہیں۔ اس سے پہلے یہ اختیارات محدود تھے جس کی وجہ سے کارروائی میں مشکلات پیش آتی تھیں، تاہم نئے قانون کے بعد مقامی سطح پر فوری ایکشن لیا جا سکے گا۔
چینی کی قلت: لاہور میں ہول سیلرز اور کریانہ فروش آمنے سامنے
اسمگلنگ اور ٹیکس چوری کے خلاف کریک ڈاؤن
پٹرولیم ترمیمی بل 2025 میں اسمگلنگ اور ٹیکس چوری کو روکنے کے لیے خصوصی اقدامات متعارف کرائے گئے ہیں۔ ماہرین کے مطابق پاکستان کو ہر سال اربوں روپے کا نقصان صرف پٹرولیم مصنوعات کی غیر قانونی اسمگلنگ اور ٹیکس چوری کی وجہ سے ہوتا ہے۔ نئے قانون کے ذریعے اس نقصان کو کم کرنے اور قومی خزانے کو مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔
آئی ٹی بیسڈ ٹریکنگ سسٹم
بل کی سب سے اہم خصوصیت پٹرولیم مصنوعات کی آئی ٹی بیسڈ ٹریکنگ ہے۔ اس جدید نظام کے ذریعے مصنوعات کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جا سکے گی تاکہ اسمگل شدہ یا غیر قانونی طریقے سے بیچی جانے والی مصنوعات کی نشاندہی بروقت ہو سکے۔ اس اقدام سے نہ صرف شفافیت بڑھے گی بلکہ ٹیکس نیٹ میں بھی توسیع ہوگی۔
شفافیت اور صارفین کا تحفظ
قانون کے نفاذ کے بعد صارفین کو بھی فائدہ ہوگا، کیونکہ پٹرولیم مصنوعات کی فراہمی زیادہ شفاف اور معیاری طریقے سے ممکن ہوگی۔ اس کے علاوہ مصنوعی قلت پیدا کرنے اور ذخیرہ اندوزی جیسے مسائل پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی۔
ماہرین کی رائے
اقتصادی ماہرین کے مطابق پٹرولیم ترمیمی بل 2025 پاکستان کے توانائی شعبے میں ایک اہم پیش رفت ہے۔ اگر اس پر مؤثر طریقے سے عمل درآمد کیا گیا تو اس سے نہ صرف بدعنوانی اور اسمگلنگ کا خاتمہ ممکن ہوگا بلکہ ملکی معیشت کو بھی استحکام ملے گا۔
صدر مملکت کی منظوری کے بعد اب یہ بل ایکٹ کی صورت میں نافذالعمل ہو گیا ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ اس قانون کے تحت حکومت کو پٹرولیم سیکٹر پر زیادہ کنٹرول حاصل ہوگا اور اسمگلنگ و غیر قانونی کاروبار کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کیا جا سکے گا۔









