پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی خاتون پولیس افسر نے عالمی سطح پر ایک منفرد اعزاز حاصل کیا ہے۔ اے ایس پی شہربانو نقوی ایشیا سوسائٹی فیلوشپ کے لیے منتخب ہو گئی ہیں، جو نہ صرف ان کی ذاتی کامیابی ہے بلکہ پاکستان اور پنجاب پولیس کے لیے بھی فخر کا باعث ہے۔ یہ کامیابی معاشرے میں خواتین کے بڑھتے ہوئے کردار اور پولیس فورس میں ان کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔
ایشیا سوسائٹی فیلوشپ کیا ہے؟
ایشیا سوسائٹی ایک بین الاقوامی تنظیم ہے جو خطے کے نوجوان لیڈرز کو معاشرتی ترقی، سماجی خدمات اور کمیونٹی کے تحفظ کے میدان میں نمایاں کردار ادا کرنے پر تسلیم کرتی ہے۔ شہربانو نقوی ایشیا سوسائٹی فیلوشپ کے تحت منتخب ہونے والے افراد خطے میں مثبت تبدیلی کے لیے تجاویز اور حکمت عملیاں پیش کرتے ہیں۔ اس فیلوشپ کا مقصد نئی قیادت کو عالمی سطح پر متعارف کروانا ہے۔
شہربانو نقوی کا انتخاب
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق، اے ایس پی شہربانو نقوی کو شہربانو نقوی ایشیا سوسائٹی فیلوشپ کے لیے منتخب کیا گیا کیونکہ انہوں نے معاشرے کے کمزور طبقات کے تحفظ اور نظام میں بہتری کے لیے شاندار خدمات انجام دی ہیں۔ ان کا انتخاب "کلاس آف 2025” کے لیے کیا گیا ہے، جو 27 ممالک کے 30 نمایاں افراد پر مشتمل ہے۔
سماجی خدمات اور کردار
شہربانو نقوی نے اپنے کیریئر کے دوران پولیس فورس میں شفافیت، انصاف اور کمیونٹی سروس کو اولین ترجیح دی۔ ان کی خدمات خصوصاً خواتین اور بچوں کے تحفظ کے حوالے سے قابلِ ذکر ہیں۔ یہی خدمات ان کے شہربانو نقوی ایشیا سوسائٹی فیلوشپ کے لیے منتخب ہونے کی بڑی وجہ بنی ہیں۔
عالمی سطح پر پاکستان کی نمائندگی
شہربانو نقوی کو اس فیلوشپ کے ذریعے پاکستان کی نمائندگی کرنے کا موقع ملا ہے۔ یہ پاکستان کی خواتین پولیس افسران کے لیے ایک روشن مثال ہے کہ وہ عالمی پلیٹ فارمز پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا سکتی ہیں۔ اس کامیابی سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ شہربانو نقوی ایشیا سوسائٹی فیلوشپ نہ صرف انفرادی بلکہ قومی سطح پر ایک اہم کامیابی ہے۔
فیلوشپ کا انعقاد اور اہمیت
ایشیا 21 نیکسٹ جنریشن سمٹ دسمبر 2025 میں فلپائن کے شہر منیلا میں منعقد ہوگا۔ اس کانفرنس میں منتخب ہونے والے افراد خطے کو درپیش مسائل کے حل پیش کریں گے۔ شہربانو نقوی ایشیا سوسائٹی فیلوشپ میں ان کی موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کی خواتین بھی عالمی سطح پر قیادت کر سکتی ہیں۔
آئی جی پنجاب کا ردعمل
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے شہربانو نقوی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ اعزاز پاکستان پولیس سروس کے لیے باعث فخر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شہربانو نقوی جیسے افسران مستقبل میں پولیس لیڈر شپ میں اہم کردار ادا کریں گے۔ یہ اعتراف اس بات کو واضح کرتا ہے کہ شہربانو نقوی ایشیا سوسائٹی فیلوشپ صرف ان کی نہیں بلکہ پوری پولیس فورس کی کامیابی ہے۔

خواتین کی شمولیت کی اہمیت
پاکستانی معاشرے میں خواتین کی شمولیت ہمیشہ سے ایک چیلنج رہی ہے۔ تاہم، شہربانو نقوی کی کامیابی یہ واضح کرتی ہے کہ خواتین نہ صرف پولیس فورس میں اپنی جگہ بنا رہی ہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی اپنی شناخت قائم کر رہی ہیں۔ شہربانو نقوی ایشیا سوسائٹی فیلوشپ اس حقیقت کو مزید اجاگر کرتی ہے۔
مستقبل کا وژن
اس فیلوشپ کے ذریعے شہربانو نقوی کو موقع ملے گا کہ وہ عالمی سطح پر پاکستان کے امیج کو مزید بہتر بنائیں۔ وہ پولیس اصلاحات، سماجی خدمات اور خواتین کے تحفظ جیسے موضوعات پر اپنی تجاویز پیش کر سکیں گی۔ یہ تجربہ انہیں مستقبل میں مزید مضبوط قیادت فراہم کرے گا۔
شہربانو نقوی ایشیا سوسائٹی فیلوشپ میں انتخاب ایک تاریخی لمحہ ہے۔ یہ کامیابی نہ صرف ان کی ذاتی کاوشوں کا اعتراف ہے بلکہ پاکستان اور خصوصاً پنجاب پولیس کے لیے فخر کی بات ہے۔ شہربانو نقوی کی یہ کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کی خواتین کسی بھی میدان میں عالمی سطح پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا سکتی ہیں۔
راولپنڈی پولیس ڈیپارٹمنٹ میں بڑے پیمانے پر افسران کے تقرر و تبادلے