سونے کی قیمت میں آج بڑا اضافہ
سونے کی قیمتوں میں پھر اضافہ – عالمی و مقامی منڈی میں نئی بلندیوں کا سفر
پاکستانی صرافہ بازاروں اور عالمی بلین مارکیٹ میں سونے اور چاندی کی قیمتوں میں ایک دن کی کمی کے بعد آج ایک بار پھر نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ یہ اضافہ نہ صرف سرمایہ کاروں اور صرافوں کے لیے اہم ہے، بلکہ عام صارفین، زیورات ساز اداروں اور معیشت سے وابستہ تمام حلقوں کے لیے بھی قابلِ توجہ ہے۔
عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں کا رجحان
عالمی بلین مارکیٹ میں جمعہ کے روز سونے کی قیمت میں 27 امریکی ڈالر فی اونس کا نمایاں اضافہ دیکھا گیا، جس کے بعد عالمی مارکیٹ میں فی اونس سونا 3,645 امریکی ڈالر کی سطح پر پہنچ گیا۔ یہ اضافہ کئی بین الاقوامی عوامل کا نتیجہ ہے، جن میں:
ڈالر کی قدر میں کمی: امریکی ڈالر کی قدر میں معمولی سی کمی آئی ہے، جس سے سونے کو متبادل سرمایہ کاری کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
عالمی سیاسی کشیدگیاں: مشرق وسطیٰ، یورپ اور ایشیا میں جاری سیاسی عدم استحکام نے محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر سونے کی مانگ کو بڑھایا۔
افراطِ زر کا دباؤ: دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خدشات نے سرمایہ کاروں کو سونا خریدنے پر مجبور کیا ہے۔
پاکستان میں سونے کی قیمتوں میں زبردست اضافہ
بین الاقوامی رجحانات کے مطابق پاکستان کی مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی سونے کی قیمت میں ایک بار پھر تیزی دیکھی گئی۔ جمعہ کے روز 24 قیراط فی تولہ سونے کی قیمت میں 2,500 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد اس کی نئی قیمت 3 لاکھ 86 ہزار 500 روپے تک پہنچ گئی۔
اسی طرح فی 10 گرام سونے کی قیمت میں 2,143 روپے کا اضافہ دیکھا گیا، اور یہ قیمت اب 3 لاکھ 31 ہزار 361 روپے ہو چکی ہے۔ ایک دن قبل قیمتوں میں معمولی کمی نے عوام کو وقتی طور پر ریلیف کا احساس دلایا تھا، لیکن آج کے اضافے نے ایک مرتبہ پھر تشویش کی فضا پیدا کر دی ہے۔
چاندی کی قیمتیں بھی پیچھے نہ رہیں
صرف سونا ہی نہیں بلکہ چاندی کی قیمتوں میں بھی نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ آج فی تولہ چاندی کی قیمت میں 130 روپے اضافہ ہوا، جس سے نئی قیمت 4 ہزار 456 روپے ہو گئی۔ اسی طرح فی 10 گرام چاندی کی قیمت میں 112 روپے اضافے کے بعد قیمت 3 ہزار 820 روپے ہو گئی۔
یہ اضافہ ظاہر کرتا ہے کہ نہ صرف قیمتی دھاتیں بلکہ عام دھاتیں بھی عالمی مالیاتی رجحانات سے متاثر ہو رہی ہیں۔
قیمتوں کے اضافے کے اثرات – عوامی اور معاشی زاویہ
متوسط طبقہ شدید متاثر
سونے کی قیمتوں میں اس قدر تیزی سے اضافہ عام شہری، بالخصوص متوسط طبقے، کے لیے سخت مشکلات پیدا کر رہا ہے۔ جہاں پہلے ہی اشیائے خور و نوش، ایندھن اور توانائی کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں، وہیں سونے جیسے قیمتی دھات کی مہنگائی نے شادی بیاہ کے معاملات کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے۔
زیورات بنانے والے کاریگروں کے مطابق:
"ہمیں اب کم آرڈرز موصول ہو رہے ہیں۔ جو گاہک پہلے پورا سیٹ بنواتے تھے، اب صرف ایک جوڑا یا لاکٹ تک محدود ہو گئے ہیں۔”
سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں اضافہ
دوسری جانب سرمایہ کاروں کے لیے یہ صورتحال قدرے مختلف ہے۔ سونا ہمیشہ سے ایک محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا رہا ہے۔ موجودہ عالمی غیر یقینی صورتحال میں، کئی سرمایہ کار سونا خریدنے کو ترجیح دے رہے ہیں تاکہ اپنی دولت کو مہنگائی اور مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ سے بچایا جا سکے۔
اس حوالے سے ایک معاشی ماہر کا کہنا تھا:
"اگرچہ مقامی مارکیٹ میں قیمتیں بلند سطح پر ہیں، لیکن موجودہ عالمی رجحانات یہ ظاہر کر رہے ہیں کہ سونا ابھی مزید اوپر جا سکتا ہے۔ ایسے میں سرمایہ کاری کے لحاظ سے یہ اچھا موقع ہے، بشرطیکہ خریدار طویل مدتی سوچ کے ساتھ آگے بڑھے۔”
سونے کی قیمت میں اتار چڑھاؤ کی ممکنہ وجوہات
ماہرین معاشیات کے مطابق سونے کی قیمت میں روزانہ کی بنیاد پر اتار چڑھاؤ درج ذیل عوامل سے متاثر ہوتا ہے:
عالمی معاشی غیر یقینی صورتحال: جب دنیا کسی معاشی بحران کا سامنا کرتی ہے، تو سرمایہ کار سونا خرید کر اپنی دولت کو محفوظ رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔
شرحِ سود میں تبدیلیاں: مرکزی بینکوں کی جانب سے شرحِ سود میں رد و بدل سونے کی قیمت پر براہِ راست اثر انداز ہوتا ہے۔
ڈالر کی قدر: چونکہ سونا عالمی مارکیٹ میں ڈالر میں فروخت ہوتا ہے، اس لیے ڈالر کی قدر میں تبدیلی سونے کی قیمت کو متاثر کرتی ہے۔
سپلائی اور ڈیمانڈ: اگر سونے کی پیداوار کم ہو یا طلب میں اضافہ ہو، تو قیمتیں بڑھنا فطری امر ہے۔
مستقبل کی پیش گوئیاں – سونا کہاں جا رہا ہے؟
معاشی ماہرین اور مارکیٹ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر موجودہ عالمی مالیاتی اور سیاسی حالات برقرار رہے تو سونے کی قیمتیں مزید بلند ہو سکتی ہیں۔ کچھ ماہرین کے مطابق عالمی مارکیٹ میں فی اونس سونا 4,000 ڈالر تک بھی جا سکتا ہے، جو ایک نئی ریکارڈ سطح ہوگی۔
پاکستان میں بھی اگر روپے کی قدر کمزور رہی اور درآمدی دباؤ برقرار رہا، تو سونے کی قیمت 4 لاکھ روپے فی تولہ کی نفسیاتی حد عبور کر سکتی ہے۔
عوام کے لیے مشورہ
موجودہ صورتحال میں عام شہریوں کے لیے چند اہم مشورے درج ذیل ہیں:
اگر شادی بیاہ کے لیے سونا خریدنا ضروری ہے، تو مارکیٹ پر کڑی نظر رکھیں اور مناسب وقت کا انتظار کریں۔
سرمایہ کاری کے لیے خریداری کرنی ہے، تو ماہرین کی رائے سے مشورہ ضرور لیں، اور صرف طویل مدتی سرمایہ کاری کو ترجیح دیں۔
زیورات ساز حضرات اپنی مصنوعات کو کم وزن، نفیس ڈیزائن اور جدید انداز میں ڈھال کر کم بجٹ والے گاہکوں کو بھی متوجہ کر سکتے ہیں۔
سونے اور چاندی کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ عالمی اور مقامی دونوں عوامل کا نتیجہ ہے، جس نے پاکستانی عوام پر گہرا اثر ڈالا ہے۔ یہ صرف ایک قیمتی دھات کا معاملہ نہیں، بلکہ معیشت، ثقافت، سرمایہ کاری اور عام زندگی کا حصہ ہے۔ مستقبل قریب میں قیمتوں میں مزید اتار چڑھاؤ کی توقع کی جا رہی ہے، اس لیے دانشمندانہ فیصلے اور بروقت معلومات ہی عام شہریوں کو ان بدلتی ہوئی معاشی لہروں سے بچا سکتی ہیں۔
