• Contact Us
  • About Us
ہفتہ, 15 نومبر 2025
فرمان الہی
نماز کے اوقات
بانی / ایڈیٹرانچیف : شاہنواز خان
پبلشر: شہباز خان
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
No Result
View All Result

ترک صدر کی اسرائیل کی حمایت پر تنقید: جرمن چانسلر کے سامنے سوالیہ نشان

رئیس الاخبار نیوز by رئیس الاخبار نیوز
اکتوبر 31, 2025
in انٹر نیشنل, تازه ترین
ترک صدر اور جرمن چانسلر پریس کانفرنس میں

ترک صدر کی اسرائیل کی حمایت پر تنقید کے دوران جرمن چانسلر کے ساتھ پریس کانفرنس

586
SHARES
3.3k
VIEWS
Share on WhatsAppShare on FacebookShare on Twitter

گزشتہ روز ایک اہم مشترکہ پریس کانفرنس میں رجب طیب اردوان نے فریڈرک مرز کو ترک صدر کی اسرائیل کی حمایت پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ اردوان نے سوال اٹھایا کہ کیا جرمنی کو نظر نہیں آتا کہ غزہ پر مسلسل بمباری ہو رہی ہے؟ اور آیا اسے نسل کشی نظر نہیں آتی؟ اس بیان نے ترک-جرمن تعلقات میں ایک اور پیچیدگی پیدا کر دی ہے۔

منظرِ سیاسی

یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب ترکی اور جرمنی کے تعلقات پہلے ہی متعدد محاذوں پر کشیدہ ہیں، خاص طور پر مشرقِ وسطیٰ میں اسرائیل-حماس کے تنازعے کے پسِ منظر میں۔ ترک صدر نے جرمن چانسلر کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہنا شروع کیا:

“کیا جرمنی کو نظر نہیں آتا کہ اسرائیل نے غزہ پر کل پھر بم برسائے؟ غزہ میں نسل کشی نہیں نظر آتی؟”
اس جملے نے ترک صدر کی اسرائیل کی حمایت پر تنقید کو موضوعِ اول بنا دیا۔

ترک صدر کا موقف

اردوان نے اس موقع پر کہا کہ ترکی اور دیگر ممالک کی یہ ذمہ داری ہے کہ غزہ میں جاری انسانی بحران کو ختم کروایا جائے۔ انہوں نے اسرائیل پر واضح حملہ کیا کہ اس کے پاس نیوکلیئر اور دیگر ہتھیار ہیں جن کے استعمال کا خطرہ ہے۔
انہوں نے مزید فرمایا کہ ترک صدر کی اسرائیل کی حمایت پر تنقید اس بات کی عکاس ہے کہ ترکی اس تنازعے میں ایک فعال کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

تحریک تحفظ آئین پاکستان کا 27ویں ترمیم مسترد کرنے کا اعلان، 21 نومبر کو یومِ سیاہ منانے کا فیصلہ

صدرِ آصف علی زرداری اور تاجکستان کے وزیر دفاع کی ملاقات ،پاک تاجکستان کے درمیان سیاسی، ثقافتی روابط کی مضبوط پر زور

کل اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچیں گے

جرمن چانسلر کا ردعمل

دوسری جانب جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے کہا کہ جرمنی اسرائیل کے قیام کے وقت سے اس کے ساتھ ہے اور ہمیشہ اس کے ساتھ رہے گا۔ انہوں نے مزید کہا: اگر حماس یرغمالی رہایت لوگوں کو بروقت آزاد کراتی، تو غیر ضروری اموات سے بچا جا سکتا تھا۔ یہ بیان ترک صدر کی اسرائیل کی حمایت پر تنقید کے پسِ منظر میں آیا ہے، جہاں جرمنی نے اپنی پالیسی واضح کی ہے کہ اس کا موقف اسرائیل کی بقا اور خود دفاع کے حق کے ساتھ ہے۔

اہم نکات اور تجزیہ

1. ترکی اور جرمنی کے مابین تعلقات

  • ترک صدر کی اسرائیل کی حمایت پر تنقید نے دونوں ممالک کے مابین جاری کشیدگی کو مزید شدت دی۔
  • جرمن-ترکی تعلقات میں اقتصادی، عسکری اور انسانی سطح پر کئی موچ سامنے ہیں، جن میں ایک اہم مؤقف مشرقِ وسطیٰ کی پالیسی ہے۔
  • جرمنی نے تاریخی اعتبار سے اسرائیل کو مضبوط حمایتی ریاست کے طور پر تسلیم کیا ہے، جبکہ ترکی نے فلسطینی نقطۂ نظر کو بارہا اجاگر کیا۔

2. انسانی اور اخلاقی پہلو

اردوان نے اسرائیل کی بمباری، اسپتالوں پر حملے اور بچوں کی ہلاکتوں کا حوالہ دیا اور پوچھا کہ کیا یہ نسل کشی نہیں؟ ترکی کی اس مہم کا مطلب یہ ہے کہ وہ اسرائیل کی کارروائیوں کو بین الاقوامی سطح پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے طور پر دیکھنا چاہتا ہے۔
دوسری طرف، جرمن چانسلر نے اس نقطۂ نظر پر زور دیا ہے کہ اسرائیل کا حقِ خود دفاع تسلیم کیا جاتا ہے، اور حماس کی یرغمالی کارروائیوں کا حوالہ دے کر کہا گیا ہے کہ ان کی وجہ سے صورتحال مزید بگڑی ہے۔

3. بین الاقوامی اثرات

  • اس قسم کی گفتگو نے یورپ، مشرقِ وسطیٰ اور نیٹو اتحادیوں کے مابین پیچیدگیاں بڑھا دی ہیں۔
  • ترکی کی اسرائیل کی حمایت پر تنقید نے مسلم دنیا میں اس کے مقام کو تقویت دی ہے، جبکہ جرمنی کو یہ پیغام ملا ہے کہ اسے انسانی بحرانوں پر واضح موقف لینا پڑے گا یا روابط متاثر ہو سکتے ہیں۔
  • یہ واقعہ مستقبل میں ترکی-جرمنی تعلقات، تجارتی اور عسکری تعاون، اور یورپ-ترکی پالیسی پر اثر ڈال سکتا ہے۔

شام کو تقسیم ہونے دیا نہ ہونے دیں گے، ترک صدر کی اسرائیلی حملوں کی مذمت

آخر میں، ترک صدر کی اسرائیل کی حمایت پر تنقید نے نہ صرف ترکی اور جرمنی کے تعلقات میں نئے سوالات کھڑے کیے ہیں بلکہ مشرقِ وسطیٰ کے جنگ زدہ منظرنامے کے حوالے سے ایک اخلاقی اور سیاسی بحث کو بھی جنم دیا ہے۔ اس واقعے نے یہ واضح کیا ہے کہ عالمی طاقتیں نہ صرف عسکری یا معاشی بنیادوں پر بول رہی ہیں، بلکہ انسانی حقوق اور ریکارڈ پر مبنی پالیسی پر بھی غور کر رہی ہیں۔
ترکی نے واضح طور پر مؤقف اختیار کیا ہے کہ اسرائیل کی کارروائیوں کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، اور جرمنی نے اپنے دیرینہ سیاستدانانہ وابستگی کو برقرار رکھتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے دفاع کا حق تسلیم کیا جائے گا۔
اب سوال یہ ہے: کیا اس بحرانی دور میں ترکی اور جرمنی درمیان بات چیت مزید کشیدگی کا سبب بنے گی یا پھر ایک نیا مشترکہ راستہ تلاش کیا جائے گا؟

Tags: اسرائیلترک صدر کی اسرائیل کی حمایت پر تنقیدترکیجرمن چانسلرجرمنیغزہمشرقِ وسطیٰ تعلقات
Previous Post

کوئٹہ میں امن و امان کی صورتحال کے باعث موبائل انٹرنیٹ ڈیٹا سروس معطل

Next Post

پنجاب اسمبلی نے وفاق کو تجویز پیش کی کہ بلدیاتی حکومتوں کو بااختیار بنانا واجب الادا ہے

رئیس الاخبار نیوز

رئیس الاخبار نیوز

متعلقہ خبریں

تحریک تحفظ آئین پاکستان کا 27ویں ترمیم مسترد
تازه ترین

تحریک تحفظ آئین پاکستان کا 27ویں ترمیم مسترد کرنے کا اعلان، 21 نومبر کو یومِ سیاہ منانے کا فیصلہ

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 14, 2025
صدرِ آصف علی زرداری اور تاجکستان کے وزیر دفاع کی ملاقات
پاکستان

صدرِ آصف علی زرداری اور تاجکستان کے وزیر دفاع کی ملاقات ،پاک تاجکستان کے درمیان سیاسی، ثقافتی روابط کی مضبوط پر زور

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 14, 2025
اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ دوم دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان
تازه ترین

کل اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچیں گے

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 14, 2025
جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ کے استعفے منظور
تازه ترین

صدر مملکت نے جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ کے استعفے منظور کر لیے

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 14, 2025
دفتر خارجہ کے ترجمان طاہر حسین اندرابی کی پریس بریفنگ، دہشت گرد گروہ سے مذاکرات نہیں
تازه ترین

پاکستان کسی دہشت گرد گروہ سے مذاکرات نہیں کرے گا، ترجمان دفتر خارجہ

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 14, 2025
آزاد کشمیر میں وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد جمع اور فیصل ممتاز راٹھور کی نامزدگی
تازه ترین

پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر میں وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد جمع کرادی، فیصل ممتاز راٹھور امیدوار نامزد

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 14, 2025
وفاقی آئینی عدالت کے تین ججز کی تقریب حلف برداری
پاکستان

وفاقی آئینی عدالت ججز تقرری کے پہلے مرحلے میں 3 ججز نے حلف اٹھایا

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 14, 2025
Next Post
پنجاب اسمبلی کا اجلاس اور مقامی حکومتوں کو بااختیار بنانے کی تجویز

پنجاب اسمبلی نے وفاق کو تجویز پیش کی کہ بلدیاتی حکومتوں کو بااختیار بنانا واجب الادا ہے

Comments 1

  1. پنگ بیک: اسرائیل کا اعلان: غزہ میں ترک فوج نہیں آئے گی
E-paper

آج کی مقبول خبریں

  • ابوظبی بغیر ڈرائیور گاڑیاں یاس جزیرے پر چلتی ہوئیں - مشرق وسطیٰ کا پہلا شہر

    ابوظبی بغیر ڈرائیور گاڑیاں چلانے والا مشرق وسطیٰ کا پہلا شہر بن گیا

    587 shares
    Share 235 Tweet 147
  • بلوچستان کم عمری شادی بل 2024 منظور – 3 سال قید اور 2 لاکھ جرمانہ متوقع

    587 shares
    Share 235 Tweet 147
  • پیٹرولیم قیمتوں میں اضافہ: ڈیزل 9.60 روپے فی لیٹر مہنگا، پیٹرول سستا ہونے کا امکان

    589 shares
    Share 236 Tweet 147
  • کل اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچیں گے

    587 shares
    Share 235 Tweet 147
  • وفاقی آئینی عدالت ججز تقرری کے پہلے مرحلے میں 3 ججز نے حلف اٹھایا

    587 shares
    Share 235 Tweet 147
logo_new_2_white

پاکستان اور دنیا بھر سے خبریں فراہم کرنے والا معروف بین الاقوامی اردو اخبار قائم کیا گیا، معتبر صحافت کے لیے قابل اعتماد۔

اہم لنکس

  • اسلام آباد
  • صحت
  • موسم / ما حولیات

رابطہ کریں

Lower Ground Floor, Plaza No. 80, Street No. 34 & 35, I&T Centre, Sector G-10/1, Islamabad.

  • info@raeesulakhbar.com
  • +92 51 613 2231
  • 24/7 سروس

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar