عالمی منڈی میں خام تیل مہنگا، یورپ و امریکا کے تجارتی معاہدے سے اسٹاک مارکیٹس میں تیزی
ویب ڈیسک: عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق اس اضافے کی کئی وجوہات ہیں، جن میں طلب میں بہتری، سپلائی کی محدودیت اور امریکہ و یورپی یونین کے درمیان ہونے والا نیا تجارتی معاہدہ شامل ہے۔
لندن انٹرکانٹینینٹل ایکسچینج میں کاروباری سرگرمیوں کے دوران برینٹ کروڈ آئل کی قیمت 0.40 ڈالر کے اضافے کے بعد 68.84 ڈالر فی بیرل تک جا پہنچی، جو گزشتہ ہفتوں کے مقابلے میں ایک قابلِ ذکر اضافہ ہے۔ دوسری جانب نیویارک مرکنٹائل ایکسچینج میں لائٹ کروڈ آئل (ڈبلیو ٹی آئی) کی قیمت 0.34 ڈالر اضافے سے 65.50 ڈالر فی بیرل ریکارڈ کی گئی۔
ماہرین کے مطابق، حالیہ ہفتوں میں عالمی سطح پر توانائی کی مانگ میں بتدریج اضافہ دیکھا جا رہا ہے، جبکہ اوپیک پلس ممالک کی جانب سے سپلائی محدود رکھی گئی ہے، جس کا براہِ راست اثر قیمتوں پر پڑا ہے۔
ادھر دوسری طرف، یورپی یونین اور امریکہ کے درمیان ایک اہم تجارتی معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت امریکہ، یورپی مصنوعات پر 15 فیصد بنیادی ٹیرف نافذ کرے گا۔ اس معاہدے کو معاشی ماہرین نے "مربوط تجارتی تعلقات کی بحالی کی جانب قدم” قرار دیا ہے۔
اس معاہدے کے بعد یورپ اور ایشیا کی اسٹاک مارکیٹس میں بھی مثبت رجحان دیکھنے میں آیا۔ سرمایہ کاروں نے امید ظاہر کی ہے کہ اس نئے تجارتی تعاون سے عالمی معیشت میں بہتری آئے گی، جس سے کاروباری فضا میں اعتماد بحال ہو گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ، "ہم نے ایک زبردست معاہدہ کر لیا ہے، جو دونوں طرف کے عوام کے لیے مفید ہو گا۔ یہ ممکنہ طور پر اب تک کا سب سے بڑا معاہدہ ہے، جس سے نہ صرف تجارتی خسارہ کم ہو گا بلکہ دونوں خطوں کی معیشت کو بھی تقویت ملے گی۔”
معاہدے کے مطابق امریکہ یورپی گاڑیوں، دواؤں (ادویات) اور سیمی کنڈکٹرز پر نیا ٹیرف لگائے گا، جس سے ان مصنوعات کی قیمتوں پر اثر پڑ سکتا ہے۔ جواباً یورپی یونین نے 600 ارب ڈالر کی اضافی سرمایہ کاری کی یقین دہانی کروائی ہے، جو کہ مستقبل میں یورپی اور امریکی منڈیوں کے درمیان کاروبار کو مزید فروغ دے سکتی ہے۔
دوسری جانب، تیل کی قیمتوں میں اضافے کا مطلب ہے کہ آئندہ دنوں میں عالمی سطح پر پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہو سکتی ہیں، جس کا براہ راست اثر عام صارفین پر پڑے گا۔ پاکستان سمیت دیگر ترقی پذیر ممالک کو اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے ممکنہ سبسڈی یا نئی حکمت عملی اپنانا پڑ سکتی ہے۔
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر تیل کی قیمتیں اسی رفتار سے بڑھتی رہیں تو نہ صرف صنعتی شعبہ متاثر ہو گا بلکہ صارفین پر مہنگائی کا بوجھ مزید بڑھ جائے گا۔ تاہم یورپ اور امریکہ کے درمیان ہونے والے معاہدے سے عالمی مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھلنے کی امید پیدا ہوئی ہے
Comments 1