• Contact Us
  • About Us
جمعرات, 23 اکتوبر 2025
فرمان الہی
نماز کے اوقات
بانی / ایڈیٹرانچیف : شاہنواز خان
پبلشر: شہباز خان
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
No Result
View All Result

دوحہ قطر اور ترکیہ کی ثالثی میں پاکستان اور افغانستان جنگ بندی پر متفق

رئیس الاخبار نیوز by رئیس الاخبار نیوز
اکتوبر 19, 2025
in بریکنگ نیوز, پاکستان, تازه ترین
پاکستان اور افغانستان جنگ بندی — قطر اور ترکیہ کی ثالثی سے فوری امن معاہدہ

پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوحہ میں ہونے والے مذاکرات کے نتیجے میں جنگ بندی پر اتفاق

590
SHARES
3.3k
VIEWS
Share on WhatsAppShare on FacebookShare on Twitter

پاک-افغان سرحدی کشیدگی کے بعد قطر و ترکیہ کی ثالثی میں فوری پاکستان اور افغانستان جنگ بندی، کیا امن کی نئی صبح طلوع ہوگی

پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایک ہفتے تک جاری رہنے والی شدید اور خونریز سرحدی جھڑپوں کے بعد آخرکار قطر اور ترکیہ کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات کے نتیجے میں پاکستان اور افغانستان جنگ بندی بندی پر اتفاق ہو گیا ہے۔
یہ پیش رفت نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے کی سمت ایک اہم قدم ہے بلکہ خطے کے لیے نئے امن عمل کی امید بھی پیدا کر رہی ہے۔

دوحہ مذاکرات — پاکستان اور افغانستان جنگ بندی

قطر کی وزارتِ خارجہ نے اتوار کے روز اپنے بیان میں اعلان کیا کہ اسلام آباد اور کابل کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں فوری جنگ بندی اور پائیدار امن کے لیے فالو اپ میکانزم پر اتفاق کیا گیا ہے۔
بیان کے مطابق، دونوں ممالک نے آئندہ دنوں میں مزید ملاقاتوں پر بھی رضامندی ظاہر کی تاکہ جنگ بندی کے تسلسل کو یقینی بنایا جا سکے اور اس کے نفاذ کی قابلِ اعتماد نگرانی ممکن بنائی جا سکے۔

یہ بھی پڑھیے

پنجاب لاؤڈ اسپیکر ایکٹ سخت، سوشل میڈیا پر شر انگیزی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی ، مریم نواز

شمالی کوریا کے میزائل تجربات کے بعد اقوام متحدہ کا ہنگامی اجلاس،عالمی سطح پر تشویش

وزیراعظم سمیت 25 فیصد اراکین قومی اسمبلی کا 19 واں اجلاس میں غیر حاضر، رپورٹ

ذرائع کے مطابق مذاکرات میں پاکستان کی نمائندگی وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے کی، جب کہ افغان وفد کی قیادت وزیرِ دفاع ملا محمد یعقوب نے کی، جو خود طالبان بانی ملا عمر کے صاحبزادے ہیں۔

ایک ہفتہ — بارود، گولیاں، اور بے چینی

یہ جھڑپیں گزشتہ ہفتے اُس وقت شروع ہوئیں جب پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے افغان سرزمین سے ہونے والی دہشت گرد کارروائیوں کے خلاف جوابی کارروائیاں کیں۔
پاکستانی حکام کے مطابق، سرحد کے قریب ہونے والے خودکش حملے میں کئی پاکستانی فوجی شہید اور زخمی ہوئے تھے۔
یہ واقعات 2021 میں طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان ہونے والی بدترین سرحدی جھڑپیں تصور کی جا رہی ہیں۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کی سرحد پر توپ خانے، مارٹر شیلنگ، اور فضائی حملے کئی روز تک جاری رہے، جن میں درجنوں افراد جاں بحق اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔

پاکستان اور افغانستان جنگ بندی کیوں ضروری تھی؟

پاکستان اور افغانستان کے درمیان 2 ہزار 600 کلومیٹر طویل سرحد — جسے ڈیورنڈ لائن کہا جاتا ہے — طویل عرصے سے تنازعات، دراندازی، اور دہشت گردی کا مرکز بنی ہوئی ہے۔
پاکستان کا موقف ہے کہ افغانستان اپنی سرزمین سے ایسے گروہوں کو کارروائیوں سے نہ روکے جو پاکستان کے اندر حملے کر رہے ہیں۔

اسلام آباد نے حالیہ ہفتوں میں کابل سے واضح طور پر مطالبہ کیا کہ وہ ان تحریکِ طالبان پاکستان (TTP) سے منسلک گروہوں کو قابو میں لائے جنہیں افغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں حاصل ہیں۔

افغان طالبان حکومت نے اس الزام کی سختی سے تردید کی ہے، ان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق:

“افغان سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دی جائے گی، لیکن پاکستان بھی افغانستان کے خلاف منفی بیانیہ اور کارروائیاں بند کرے۔”

پاک افغان سیز فائر وزیراعظم شہباز شریف کابل پر پالیسی بیان دیتے ہوئے

عاصم منیر کا دوٹوک پیغام

پاکستانی فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے ہفتے کے روز کیڈٹس کی گریجویشن تقریب سے خطاب کرتے ہوئے واضح پیغام دیا:

“افغان حکومت کو چاہیے کہ وہ ان پراکسی عناصر کو قابو میں لائے جنہیں افغانستان میں پناہ حاصل ہے اور جو افغان سرزمین استعمال کر کے پاکستان میں ہولناک حملے کر رہے ہیں۔”

ان کے اس بیان کو عالمی مبصرین نے اسلام آباد کے صبر کے خاتمے کی علامت قرار دیا۔
تاہم اسی روز قطر اور ترکیہ کی مداخلت سے دوحہ مذاکرات کا آغاز ہوا، جس نے پاکستان اور افغانستان جنگ بندی کے راستے کو ہموار کیا۔

پاک فوج نے افغان طالبان کا اسپن بولدک حملہ ناکام بنایا

قطر اور ترکیہ کا کردار

قطر اور ترکیہ، جو طویل عرصے سے افغانستان کے ساتھ سفارتی اور انسانی تعلقات برقرار رکھے ہوئے ہیں، اس بحران میں غیر جانبدار ثالث کے طور پر سامنے آئے۔
قطر کی وزارتِ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا:

“قطر امن اور استحکام کے قیام کے لیے فریقین کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ بات چیت ہی خطے کے امن کا واحد راستہ ہے۔”

ترکیہ، جو نیٹو کا رکن ہونے کے ساتھ ساتھ افغانستان میں اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کے پلیٹ فارم پر سرگرم کردار ادا کرتا رہا ہے، اس معاہدے کا خاموش ضامن بن کر سامنے آیا۔

پاک افغان سیز فائر طالبان حکومت کی درخواست پرکیا، طویل مدتی امن کیلئے گیند اب کابل کے کورٹ میں ہے، وزیراعظم

اعتماد کی بحالی کا چیلنج

اگرچہ پاکستان اور افغانستان جنگ بندی کو سفارتی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے، مگر ماہرین کا کہنا ہے کہ اصل امتحان اعتماد کی بحالی ہے۔
ماضی میں بھی ایسے معاہدے عارضی ثابت ہوئے، کیونکہ زمینی سطح پر مسلح گروہوں کو قابو میں رکھنا دونوں حکومتوں کے لیے مشکل رہا ہے۔

بین الاقوامی امور کے ماہر ڈاکٹر فہد سلیم کے مطابق:

“پاکستان اور افغانستان جنگ بندی ایک مثبت اشارہ ضرور ہے، لیکن جب تک دونوں ممالک سرحد پار دہشت گرد نیٹ ورکس کے خلاف مشترکہ آپریشنز نہیں کرتے، امن صرف کاغذی حد تک محدود رہے گا۔”

سرحدی حقیقت — ایک غیر تسلیم شدہ لکیر

ڈیورنڈ لائن، جسے برطانوی راج نے 1893 میں کھینچا تھا، آج بھی افغان حکومت باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کرتی۔
اسی غیر یقینی حیثیت نے اس سرحد کو بداعتمادی، غیر قانونی نقل و حرکت، اور اسمگلنگ کا گڑھ بنا دیا ہے۔

پاکستان نے حالیہ برسوں میں اس سرحد پر باڑ لگانے کا عمل مکمل کیا، مگر افغانستان اکثر اس اقدام کو غیر قانونی اور یکطرفہ قرار دیتا رہا ہے۔

دوطرفہ الزامات — بیانیے کی جنگ

اسلام آباد کا مؤقف ہے کہ طالبان حکومت اپنے وعدوں کے برعکس TTP اور دیگر دہشت گرد گروہوں کو اپنی سرزمین سے کارروائیاں کرنے دے رہی ہے۔
کابل کا جواب ہے کہ پاکستان اپنے اندرونی مسائل کا ملبہ افغانستان پر ڈال رہا ہے، اور وہ خود داعش خراسان کے خطرے سے نبرد آزما ہے۔

یہ بیانیاتی جنگ اب سفارتی سطح سے بڑھ کر عالمی میڈیا تک پہنچ چکی ہے۔

عالمی ردعمل

اقوامِ متحدہ اور چین نے دونوں ممالک سے تحمل اور بات چیت پر زور دیا ہے۔
چین، جو سی پیک اور وسط ایشیائی تجارت کے لیے ایک مستحکم سرحد کا خواہاں ہے، اس صورتحال پر گہری تشویش رکھتا ہے۔
امریکہ نے بھی دوحہ مذاکرات کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ “پاکستان اور افغانستان کے درمیان پائیدار امن، خطے کے استحکام کے لیے ناگزیر ہے۔”

ممکنہ اثرات

  • اگر پاکستان اور افغانستان جنگ بندی برقرار رہتی ہے تو اس کے نتیجے میں:
  • تجارت اور ٹرانزٹ روٹس دوبارہ بحال ہو سکتے ہیں،
  • سرحدی عوام کے درمیان آمد و رفت میں نرمی آ سکتی ہے،
  • اور دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کارروائی کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔
  • تاہم اگر فریقین پرانی پالیسیوں پر قائم رہے تو یہ معاہدہ کاغذی امن سے زیادہ کچھ نہیں ہوگا۔

ایک نئے آغاز کی ضرورت (pak afghan ceasefire)

خطے کے امن کا دار و مدار اب اس بات پر ہے کہ دونوں ممالک — اسلام آباد اور کابل — سیاسی بیانات کے بجائے عملی اقدامات اٹھائیں۔
امن کا یہ موقع اگر ضائع ہوا تو سرحد کے دونوں طرف کے عوام ایک بار پھر خوف، نقل مکانی، اور عدم استحکام کے عذاب میں مبتلا رہیں گے۔

پاکستان اور افغانستان کے مابین سیز فائر کا معاہدہ طے پاگیا۔ پاکستان کی سرزمین پہ افغانستان سے دھشت گردی کا سلسلہ فی الفور بند ھوگا۔ دونوں ھمسایہ ملک ایک دوسرے کی سرزمین کا احترام کریں گے الحمدوللہ
25اکتوبر کو استنبول میں دوبارہ وفود میں ملاقات ھو گی۔ اور تفصیلی معاملات بات ھوگی۔… pic.twitter.com/OKNbRuXEPU

— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) October 18, 2025

پاکستان اور افغانستان جنگ بندی سے قبل جھڑپوں کی تفصیلات (11 تا 15 اکتوبر 2025)

تاریخاہم واقعاتفریقین کے دعوےجانی نقصان / نتائج
11-12 اکتوبر (شب)سرحدی علاقوں میں شدید جھڑپیںطالبان ترجمان کے مطابق یہ “انتقامی کارروائی” تھیجھڑپوں میں دونوں جانب سے بھاری جانی نقصان کی اطلاعات
12 اکتوبر (اتوار)ذبیح اللہ مجاہد کی پریس کانفرنسطالبان کا دعویٰ: 58 پاکستانی فوجی ہلاک، 30 زخمیآئی ایس پی آر کے مطابق 200 طالبان ہلاک، 23 پاکستانی شہید
13 تا 15 اکتوبرمسلسل سرحدی کشیدگی برقرارقندھار کے سپین بولدک میں گولہ باریافغان دعویٰ: 12 عام شہری ہلاک، 100 زخمی
15 اکتوبرافغان ترجمان کا الزام: پاکستان نے بھاری ہتھیار استعمال کیےپاکستان کا موقف: شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر کارروائیفریقین کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی کوششیں ناکام
اندرونی ردِعملافغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کا بھارت میں بیانپاکستان کو متنبہ کیا کہ “افغانستان کو کوئی شکست نہیں دے سکا”پاکستانی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا جواب — دہشت گردی کے خلاف کارروائی کا دفاع
پاکستانی مؤقفحکومت پاکستان کے مطابق کارروائیاں دہشت گردوں کے خلاف تھیںحافظ گل بہادر گروپ کے ٹھکانے نشانہ بنائے گئےحکومتی دعویٰ: 100 سے زائد دہشت گرد ہلاک، 60–70 صرف ایک رات میں
READ MORE FAQs”
  • سوال 1: یہ جنگ بندی کب طے پائی؟
    جواب: قطر اور ترکیہ کی ثالثی میں دوحہ میں ہونے والے مذاکرات کے بعد، اتوار کی صبح جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا۔
  • سوال 2: مذاکرات میں کون شامل تھے؟
    جواب: پاکستان کی جانب سے وزیرِ دفاع خواجہ آصف، جب کہ افغان وفد کی قیادت ملا محمد یعقوب نے کی۔
  • سوال 3: کیا یہ جنگ بندی دیرپا ہوگی؟
    جواب: ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تبھی پائیدار ہو سکتی ہے جب دونوں ممالک زمینی سطح پر دہشت گرد گروہوں کے خلاف مشترکہ اقدامات کریں۔
  • سوال 4: ثالثی کا کردار کس نے ادا کیا؟
    جواب: قطر اور ترکیہ نے فریقین کے درمیان بات چیت میں مرکزی ثالثی کردار ادا کیا۔
  • سوال 5: اس معاہدے سے خطے کو کیا فائدہ ہو سکتا ہے؟
    جواب: اگر امن بحال رہا تو تجارت، سرحدی استحکام، اور علاقائی تعاون کے نئے دروازے کھل سکتے ہیں۔

Tags: Afghanistanasim munirborder tensionCeasefireDoha talksDurand LinepakistanQatarTalibanTerrorismTurkeyپاکستان، افغانستانترکیہجنگ بندیدہشت گردیدوحہ مذاکراتڈیورنڈ لائنسرحدی کشیدگیطالبانعاصم منیرقطر
Previous Post

یورپین ڈس ایبلڈ سنوکر میں پاکستان کا گولڈ میڈل شہزاد بٹ کی تاریخی کامیابی

Next Post

ٹماٹر مرغی کے گوشت سے مہنگا فی کلو 500 روپے سے تجاوز، شہری پریشان

رئیس الاخبار نیوز

رئیس الاخبار نیوز

متعلقہ خبریں

وزیراعلیٰ مریم نواز شریف پنجاب لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے نفاذ سے متعلق اجلاس کی صدارت کر رہی ہیں
تازه ترین

پنجاب لاؤڈ اسپیکر ایکٹ سخت، سوشل میڈیا پر شر انگیزی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی ، مریم نواز

by رئیس الاخبار نیوز
اکتوبر 23, 2025
شمالی کوریا کے میزائل تجربات کے بعد اقوام متحدہ کا ہنگامی اجلاس
تازه ترین

شمالی کوریا کے میزائل تجربات کے بعد اقوام متحدہ کا ہنگامی اجلاس،عالمی سطح پر تشویش

by رئیس الاخبار نیوز
اکتوبر 22, 2025
قومی اسمبلی کا 19 واں اجلاس میں غیر حاضر خالی نشستیں — فافن رپورٹ
تازه ترین

وزیراعظم سمیت 25 فیصد اراکین قومی اسمبلی کا 19 واں اجلاس میں غیر حاضر، رپورٹ

by رئیس الاخبار نیوز
اکتوبر 22, 2025
کراچی میں نہم جماعت کے امتحانات کے نتائج — سائنس گروپ میں 78 فیصد طلبہ کامیاب
تعلیم

کراچی بورڈ نے نہم جماعت کے نتائج جاری کر دیے طلبہ میں خوشی کی لہر

by رئیس الاخبار نیوز
اکتوبر 22, 2025
اگلے ماہ بجلی کے بلوں میں ریلیف کی خوشخبری — نیپرا کا ممکنہ فیصلہ
کاروبار

نیپرا کی سماعت سے قبل اگلے ماہ بجلی کے بلوں میں ریلیف کا امکان

by رئیس الاخبار نیوز
اکتوبر 22, 2025
دبلوچستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دہشت گرد ہلاک
پاکستان

بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز کی بڑی کامیابی: دالبندین میں فتنۃ الہندوستان کے 6 دہشت گرد ہلاک

by رئیس الاخبار نیوز
اکتوبر 22, 2025
اسلام آباد ہائیکورٹ نے آوارہ کتوں کی ویکسینیشن کا حکم دیا
اسلام آباد

آوارہ کتوں کی ویکسینیشن عدالت نے مارنے والوں کے خلاف مقدمے کا حکم دیا

by رئیس الاخبار نیوز
اکتوبر 22, 2025
Next Post
ٹماٹر مرغی کے گوشت سے مہنگا ہونے پر کراچی کے شہری پریشان

ٹماٹر مرغی کے گوشت سے مہنگا فی کلو 500 روپے سے تجاوز، شہری پریشان

Comments 1

  1. پنگ بیک: پاکستانی وفد افغانستان روانگی:تجارت اور سرحدی امور پر مشاورت
E-paper

آج کی مقبول خبریں

  • پاکستان میں سونے کی قیمت فی تولہ 200 روپے کم ہوکر 3 لاکھ 86 ہزار 300 روپے"

    سونے کی قیمت آج: فی تولہ 200 روپے کمی – تازہ ترین ریٹ 2025

    999 shares
    Share 400 Tweet 250
  • ڈرائیونگ لائسنس فیس 2025: نیا شیڈول اور طریقہ کار

    753 shares
    Share 301 Tweet 188
  • پاکستان نیوی کارروائی: بحیرہ عرب میں اربوں روپے کی منشیات ضبط اور امریکی سینٹ کام کی تحسین

    590 shares
    Share 236 Tweet 148
  • سونے کی قیمت میں کمی سے مارکیٹ حیران، فی تولہ 7538 روپے کم

    589 shares
    Share 236 Tweet 147
  • وزیراعظم سمیت 25 فیصد اراکین قومی اسمبلی کا 19 واں اجلاس میں غیر حاضر، رپورٹ

    587 shares
    Share 235 Tweet 147
logo_new_2_white

پاکستان اور دنیا بھر سے خبریں فراہم کرنے والا معروف بین الاقوامی اردو اخبار قائم کیا گیا، معتبر صحافت کے لیے قابل اعتماد۔

اہم لنکس

  • اسلام آباد
  • صحت
  • موسم / ما حولیات

رابطہ کریں

Lower Ground Floor, Plaza No. 80, Street No. 34 & 35, I&T Centre, Sector G-10/1, Islamabad.

  • info@raeesulakhbar.com
  • +92 51 613 2231
  • 24/7 سروس

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar