پیٹرول کی قیمتوں میں کمی حکومت کا بڑا ریلیف، فی لیٹر 5 روپے 66 پیسے کمی — اطلاق 16 اکتوبر سے
اسلام آباد : — عوام کے لیے ریلیف کی ایک تازہ خبر سامنے آئی ہے۔ حکومتِ پاکستان نے آئندہ پندرہ روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کر دیا ہے، جس کا اطلاق 16 اکتوبر 2025 کی رات 12 بجے سے ہوگا۔ وزارتِ خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی اور روپے کی نسبتاً بہتری کے اثرات عوام تک منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پیٹرول کی قیمتوں میں کمی 5 روپے 66 پیسے فی لیٹر کی گئی ہے، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 263 روپے 2 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔ اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں ایک روپے 39 پیسے فی لیٹر کمی کے بعد نئی قیمت 275 روپے 82 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔
وزارتِ خزانہ کے مطابق، مٹی کے تیل (kerosene oil) کی قیمت میں 3 روپے 26 پیسے فی لیٹر کی کمی کے بعد نئی قیمت 181 روپے 71 پیسے فی لیٹر مقرر کر دی گئی ہے، جب کہ لائٹ ڈیزل آئل 2 روپے 74 پیسے فی لیٹر سستا ہو کر 162 روپے 76 پیسے فی لیٹر پر آگیا ہے۔
عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا اثر
اقتصادی ماہرین کے مطابق گزشتہ دو ہفتوں کے دوران عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔ عالمی سطح پر برینٹ آئل کی قیمت 87 ڈالر فی بیرل سے کم ہو کر تقریباً 82 ڈالر فی بیرل کے قریب آگئی، جس سے پاکستان کے درآمدی بل میں معمولی کمی ممکن ہوئی۔ وزارتِ توانائی کے ذرائع کے مطابق یہی وہ بنیادی وجہ ہے جس کے باعث آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے قیمتوں میں کمی کی سفارش کی۔
اوگرا حکام کا کہنا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے ساتھ ساتھ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں استحکام نے بھی قیمتوں کو کم کرنے میں کردار ادا کیا۔
وزارتِ خزانہ کا اعلامیہ
وزارتِ خزانہ نے اپنے اعلامیے میں کہا کہ حکومت کوشش کر رہی ہے کہ عالمی منڈی میں ہونے والی مثبت تبدیلیوں کا فائدہ عوام کو پہنچایا جائے۔ تاہم اعلامیے میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی اور سیلز ٹیکس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ وزارت نے مزید کہا کہ قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کا براہِ راست تعلق بین الاقوامی مارکیٹ سے ہے، اس لیے اگلی پندرہ روزہ جائزہ رپورٹ میں بھی ممکنہ رد و بدل متوقع ہے۔
پیٹرول کی قیمتوں میں کمی، عوامی ردِعمل
پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کے بعد شہریوں نے سوشل میڈیا پر مخلوط ردِعمل دیا۔
کئی صارفین نے حکومت کے فیصلے کو ’’جزوی ریلیف‘‘ قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ عالمی سطح پر قیمتوں میں زیادہ کمی کے باوجود عوام کو اس کا مکمل فائدہ نہیں دیا جا رہا۔
ایک شہری نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر لکھا:
“اگر عالمی مارکیٹ میں تیل 10 فیصد سستا ہو گیا ہے تو پاکستان میں صرف 2 فیصد کمی کیوں کی گئی؟ عوام کو پورا ریلیف دیا جائے۔”
دوسری جانب کئی صارفین نے قیمتوں میں کمی کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ مشکل معاشی حالات میں یہ اقدام عوام کے لیے وقتی ریلیف ہے۔
ٹرانسپورٹرز اور تاجر برادری کا ردِعمل
ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن نے اعلان کیا ہے کہ اگر حکومت پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کو مزید برقرار رکھتی ہے تو کرایوں میں بھی مناسب کمی کی جائے گی۔
مرکزی تنظیمِ تاجران کے صدر اجمل بلوچ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا:
“پیٹرول کی قیمتوں میں کمی یقینی طور پر مثبت قدم ہے لیکن حکومت کو بجلی اور گیس کے نرخوں میں بھی رعایت دینی چاہیے تاکہ کاروباری سرگرمیاں بحال ہو سکیں۔”
پاکستان اسٹاک ایکسچینج: کاروبار کے آغاز پر 1280 پوائنٹس کا زبردست اضافہ
ماہرینِ معیشت کی آراء
ماہرِ اقتصادیات ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود حکومت کو محتاط رہنا ہوگا کیونکہ مقامی مارکیٹ میں ذخائر محدود ہیں اور درآمدی لاگت اب بھی بلند سطح پر ہے۔
انہوں نے کہا:
“پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے کمی ایک مثبت اشارہ ہے لیکن یہ کمی اس وقت پائیدار ثابت ہوگی جب روپے کی قدر مستحکم رہے۔”
معاشی ماہرین کے مطابق، حکومت نے گزشتہ چند ماہ کے دوران پٹرولیم لیوی میں بتدریج اضافہ کیا ہے، اس لیے عالمی سطح پر قیمتیں کم ہونے کے باوجود صارفین کو مکمل فائدہ نہیں مل سکا۔
گزشتہ چند ماہ کی قیمتیں
گزشتہ تین ماہ میں پیٹرول کی قیمت 268 روپے فی لیٹر کی بلند ترین سطح تک جا پہنچی تھی، جس نے ٹرانسپورٹ، خوراک اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر بھی دباؤ ڈالا۔
ستمبر میں عالمی سطح پر خام تیل کی قیمت میں معمولی کمی کے بعد حکومت نے 2 روپے کی کمی کی تھی، تاہم اکتوبر کے اس نئے فیصلے کو گزشتہ چند ماہ کی سب سے نمایاں کمی قرار دیا جا رہا ہے۔
عالمی منظرنامہ اور مستقبل کی توقعات
بین الاقوامی ماہرین کے مطابق، مشرقِ وسطیٰ میں سیاسی کشیدگی اور امریکی تیل ذخائر میں کمی کے باوجود تیل کی قیمتوں میں وقتی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
اگر عالمی مارکیٹ میں قیمتیں 80 ڈالر فی بیرل سے نیچے رہتی ہیں تو نومبر کے پہلے پندرہ دنوں میں مزید کمی کا امکان پیدا ہوسکتا ہے۔
پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین ہر پندرہ دن بعد اوگرا کی سفارش پر وزارتِ خزانہ کرتی ہے۔
ذرائع کے مطابق آئندہ جائزے میں ٹرانسپورٹ لاگت، ایکسچینج ریٹ، اور عالمی نرخ کو مدنظر رکھا جائے گا۔

مہنگائی میں کمی کا امکان؟
معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتوں میں کمی برقرار رہی تو مہنگائی کی شرح میں معمولی کمی واقع ہوسکتی ہے۔
ڈاکٹر فرقان ناصر کے مطابق:
“پیٹرولیم مصنوعات مہنگائی کے اہم ترین عوامل میں شامل ہیں۔ اگر ان کی قیمت کم رہے تو ٹرانسپورٹ، زراعت، اور صنعت کے شعبوں کو براہِ راست فائدہ پہنچے گا۔”
تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ بجلی، گیس اور دیگر یوٹیلیٹی بلوں میں اضافہ اگر جاری رہا توپیٹرول کی قیمتوں میں کمی کے اثرات محدود رہیں گے۔
سیاسی و عوامی اثرات
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق، حکومت کے اس اقدام کو عوامی سطح پر سیاسی ریلیف پالیسی کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔
حکومت پر مسلسل دباؤ تھا کہ عوام کو بڑھتی ہوئی مہنگائی کے دوران کم از کم جزوی سہولت دی جائے۔
اب جب کہ پٹرولیم نرخوں میں کمی کی گئی ہے، اس سے حکومت کی عوامی مقبولیت میں معمولی اضافہ متوقع ہے، خاص طور پر شہری علاقوں میں جہاں پیٹرول کا استعمال زیادہ ہے۔
آئندہ ایندھن پالیسی کا خاکہ
ذرائع کے مطابق وزارتِ توانائی نے پیٹرولیم مصنوعات کی طویل المدتی قیمتوں کے استحکام کے لیے نئی حکمتِ عملی پر کام شروع کر دیا ہے۔
اس منصوبے کے تحت حکومت اسٹریٹیجک آئل ریزرو کے قیام پر غور کر رہی ہے تاکہ عالمی مارکیٹ میں اچانک اتار چڑھاؤ کی صورت میں عوام کو قیمتوں میں بڑے جھٹکوں سے بچایا جا سکے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتیں (از 16 اکتوبر 2025)(petrol price in pakistan)
مصنوعات | پرانی قیمت (روپے فی لیٹر) | کمی (روپے فی لیٹر) | نئی قیمت (روپے فی لیٹر) |
---|---|---|---|
پیٹرول | 268.68 | 5.66 | 263.02 |
ہائی اسپیڈ ڈیزل | 277.21 | 1.39 | 275.82 |
مٹی کا تیل | 184.97 | 3.26 | 181.71 |
لائٹ ڈیزل آئل | 165.50 | 2.74 | 162.76 |
The Government has adjusted the prices of petroleum products for the fortnight starting tomorrow (October 16, 2025), based on the recommendations of the Oil and Gas Regulatory Authority (OGRA) and the relevant Ministries.
The new prices (in Rs. per litre) are as shared below pic.twitter.com/PPiSGjiJ3m
— Ministry of Finance, Government of Pakistan (@Financegovpk) October 15, 2025