روس کا جدید جوہری میزائل بوریوستنک کا کامیاب تجربہ — جدید جوہری کروزر میزائل 15 گھنٹے فضا میں پرواز، 14 ہزار کلومیٹر فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت ۔
ماسکو (رئیس الاخبار) :— روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اعلان کیا ہے کہ روس نے جدید ترین جوہری کروز میزائل "بوریوستنک (Burevestnik) کا کامیاب تجربہ مکمل کر لیا ہے، جو تمام جدید دفاعی نظاموں کو چکمہ دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس میزائل کے کامیاب تجربے کو روس کی دفاعی تاریخ کا اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی تصدیق — روس کے دفاع میں نئی طاقت شامل
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ماسکو میں خطاب کے دوران بتایا کہ ’’بوریوستنک‘‘ کا تجربہ کامیابی سے مکمل ہوا ہے اورروس کا جدید جوہری میزائل بوریوستنک روسی فوج کے جدید ہتھیاروں کے ذخیرے میں جلد شامل کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ میزائل دشمن کے دفاعی ریڈار سسٹم سے بچ نکلنے، طویل فاصلہ طے کرنے اور انتہائی بلند پرواز کی صلاحیت رکھتا ہے۔
پیوٹن نے کہا:
"یہ روس کے دفاعی ڈھانچے میں ایک نیا اور فیصلہ کن اضافہ ہے۔ ہم نے وہ صلاحیت حاصل کر لی ہے جو کسی کے پاس نہیں۔”
روس کا جدید جوہری میزائل بوریوستنک کی خصوصیات — 15 گھنٹے پرواز، 14 ہزار کلومیٹر فاصلہ
روس کے فوجی سربراہ والیری گیراسیموف کے مطابق یہ میزائل اکیس اکتوبر کو کامیابی سے تجربہ کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ ’’بوریوستنک‘‘ نے 15 گھنٹے تک مسلسل پرواز کی اور 14 ہزار کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا۔
ان کے بقول یہ کروز میزائل نیوکلیئر انجن سے چلتا ہے، جس کی بدولت یہ روایتی ایندھن کے مقابلے میں انتہائی طویل فاصلے تک پرواز کر سکتا ہے۔
مغرب کے لیے نیا چیلنج
’’بوریوستنک‘‘ (NATO کوڈ نام: SSC-X-9 Skyfall) ان ہتھیاروں میں شامل ہے جن کا اعلان ولادیمیر پیوٹن نے 2018 میں کیا تھا، جب انہوں نے کہا تھا کہ روس نئے جوہری ہتھیار تیار کر رہا ہے جو امریکہ اور نیٹو کے دفاعی نظاموں کے لیے ناقابلِ گرفت ثابت ہوں گے۔
امریکی ماہرین کے مطابق روس کا جدید جوہری میزائل بوریوستنک زمین سے زمین پر مار کرنے والا "نیوکلیئر پاورڈ کروز میزائل” ہے، جو کسی بھی سمت سے دشمن کے علاقے میں داخل ہو سکتا ہے اور کئی دنوں تک فضا میں رہ سکتا ہے۔
عسکری تجزیہ کاروں کی رائے
عسکری مبصرین کا کہنا ہے کہ ’’بوریوستنک‘‘ کا تجربہ صرف روس کی عسکری برتری کا اظہار نہیں بلکہ مغرب کے لیے ایک واضح پیغام بھی ہے کہ روس اب اسٹریٹجک سطح پر مکمل خود کفالت حاصل کر چکا ہے۔
ماہرین کے مطابق، روس کا جدید جوہری میزائل بوریوستنک "ڈیٹرنس اسٹریٹیجی” (روک تھام کی حکمتِ عملی) کا حصہ ہے، جس کا مقصد کسی بھی ممکنہ حملے کی صورت میں دشمن کو بھاری نقصان سے باز رکھنا ہے۔
بین الاقوامی ردعمل
امریکی دفاعی حکام نے روس کے دعوے پر محتاط ردعمل دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔
نیٹو ترجمان کے مطابق "کسی بھی نئے جوہری ہتھیار کی تیاری عالمی سلامتی کے لیے تشویش کا باعث ہے، اور ایسے تجربات پر بین الاقوامی معاہدوں کے تحت وضاحت دی جانی چاہیے۔”
دوسری جانب چین اور ایران نے روس کی دفاعی پیشرفت کو "علاقائی توازن” کے لیے مثبت قرار دیا ہے۔
ماہرین کا خدشہ — ماحولیات پر اثرات
کچھ ماحولیاتی ماہرین نے جوہری انجن سے چلنے والے میزائل کے تجربے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ان کے مطابق، اگر کسی حادثے کی صورت میں میزائل تباہ ہو جائے تو اس سے تابکاری پھیلنے کے خدشات ہیں، جو انسانی صحت اور ماحول دونوں کے لیے خطرناک ہو سکتے ہیں۔
رروس کا جدید جوہری میزائل بوریوستنک کے کامیاب تجربے نے ایک بار پھر عالمی طاقتوں کے درمیان اسلحے کی دوڑ کو تازہ کر دیا ہے۔
جہاں روس اسے اپنی دفاعی خود مختاری کی علامت قرار دے رہا ہے، وہیں مغربی ممالک اسے ممکنہ خطرہ سمجھ رہے ہیں۔
اب دنیا کی نظریں ماسکو پر مرکوز ہیں — کیا روس اپنے اس جدید ہتھیار (burevestnik nuclear-powered cruise missile)کو باضابطہ طور پر فوجی سروس میں شامل کرے گا، یا یہ تجربہ عالمی جوہری توازن میں نئی بحث چھیڑ دے گا؟
⚡ Russia has successfully tested its nuclear-powered Burevestnik cruise missile:
Putin announces successful test of Russia’s 9M730 Burevestnik (SSC-X-9 “Skyfall”), a nuclear-powered, nuclear-capable intercontinental cruise missile said to have unlimited range and the ability to… pic.twitter.com/zNkjcyK3OF
— OSINT Updates (@OsintUpdates) October 27, 2025
روس کا نیا عالمی فاصلے تک مار کرنے والا کروز میزائل — 9M730 Burevestnik
| خصوصیت | تفصیل |
|---|---|
| انجن (Engine) | نیوکلیئر ٹربو جیٹ (Nuclear Turbojet) |
| حدِ پرواز (Range) | لامحدود — کئی ماہ تک مسلسل پرواز کرنے کی صلاحیت |
| رفتار (Speed) | 850 تا 1300 کلومیٹر فی گھنٹہ |
| پرواز کی بلندی (Flight Altitude) | 25 تا 100 میٹر |
| جنگی یونٹ (Combat Unit) | خصوصی ایٹمی وار ہیڈ (Special Nuclear) |












Comments 1