عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اچانک اضافہ
بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں آج سونے کی قیمت میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا۔
صرف دو دن کے وقفے کے بعد، عالمی سطح پر فی اونس سونا 83 ڈالر مہنگا ہو گیا، جس کے بعد قیمت بڑھ کر 4 ہزار 207 ڈالر فی اونس تک پہنچ گئی۔

ماہرین کے مطابق، سونے کی عالمی مارکیٹ میں یہ تیزی اس وقت دیکھی جا رہی ہے جب سرمایہ کار ڈالر کی قدر میں کمی اور معاشی غیر یقینی صورتحال کے باعث محفوظ سرمایہ کاری کی طرف مائل ہو رہے ہیں۔
مقامی مارکیٹوں میں سونے کے نرخوں میں نمایاں اضافہ
پاکستان کے صرافہ بازاروں میں بھی آج سونے کی قیمت میں زبردست اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
جمعرات کے روز 24 قیراط کے فی تولہ سونے کی قیمت 8 ہزار 300 روپے بڑھ کر 4 لاکھ 43 ہزار 062 روپے ہو گئی۔
اسی طرح فی 10 گرام سونا 7 ہزار 116 روپے مہنگا ہو کر 3 لاکھ 79 ہزار 854 روپے کی سطح پر پہنچ گیا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ اضافہ عالمی مارکیٹ کے اثرات کے ساتھ ساتھ مقامی طلب میں اضافے کا نتیجہ ہے۔
سونے کی قیمت میں اضافے کی وجوہات
ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ موجودہ عالمی مالیاتی غیر یقینی صورتحال اور مرکزی بینکوں کی پالیسیوں نے سونے کی قیمت کو نئی بلندیوں تک پہنچا دیا ہے۔
سرمایہ کار ڈالر اور اسٹاک مارکیٹ کے غیر مستحکم رویے سے بچنے کے لیے سونا خریدنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔
مزید یہ کہ برکس ممالک کی جانب سے سونا ذخیرہ کرنے کے رحجان میں تیزی آئی ہے، جس سے طلب میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
پاکستان میں بھی روپے کی قدر میں معمولی کمی نے مقامی مارکیٹ میں قیمتوں کو مزید اوپر دھکیل دیا ہے۔
سرمایہ کاری کے رجحانات
سرمایہ کاری کے ماہرین کے مطابق، عالمی مالیاتی دباؤ کے نتیجے میں لوگ اپنی بچت کو سونے کی قیمت کے ساتھ جڑے اثاثوں میں تبدیل کر رہے ہیں۔
یہ رحجان 2023 کے آخر میں دیکھا گیا تھا، اور اب 2025 کے اختتام پر بھی اس میں دوبارہ تیزی دیکھی جا رہی ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سونا نہ صرف افراطِ زر کے خلاف ایک ڈھال کے طور پر کام کرتا ہے بلکہ یہ معاشی بحران کے دوران بھی اپنی قدر برقرار رکھتا ہے۔
چاندی کی قیمت میں بھی اضافہ
صرف سونا ہی نہیں بلکہ آج چاندی کی قیمت میں بھی نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔
ملک بھر میں فی تولہ چاندی کی قیمت 228 روپے بڑھ کر 5 ہزار 662 روپے ہو گئی،
جبکہ فی 10 گرام چاندی 196 روپے اضافے کے بعد 4 ہزار 854 روپے پر جا پہنچی۔

ماہرین کے مطابق، سونے کے ساتھ ساتھ چاندی کی طلب میں بھی اضافہ دیکھا جا رہا ہے کیونکہ صنعتی اور الیکٹرانک شعبوں میں اس کی مانگ بڑھتی جا رہی ہے۔
بین الاقوامی اثرات
عالمی سطح پر سونے کی قیمت میں اضافہ جغرافیائی تناؤ، امریکہ اور چین کی تجارتی پالیسیوں، اور تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ سے بھی منسلک ہے۔
سرمایہ کار اب امریکی ڈالر کی بجائے متبادل مالیاتی ذرائع، خاص طور پر قیمتی دھاتوں کی طرف راغب ہو رہے ہیں۔
امریکہ، چین، روس اور بھارت جیسے بڑے ممالک کے سرمایہ کار اپنے ذخائر میں سونے کا تناسب بڑھا رہے ہیں، جس سے قیمتوں میں اضافہ مزید تیز ہوا ہے۔
پاکستان میں عوامی ردعمل
پاکستان میں عام شہریوں اور جیولرز نے بھی سونے کی قیمت میں اس اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کئی خریداروں کا کہنا ہے کہ شادیوں اور زیورات کی خریداری کے لیے سونا اب عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہوتا جا رہا ہے۔
جیولرز ایسوسی ایشن کے صدر کے مطابق:

“اگر یہ اضافہ برقرار رہا تو زیورات کی مارکیٹ میں گاہکوں کی تعداد میں 30 فیصد تک کمی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔”
مستقبل کا امکان: کیا سونا مزید مہنگا ہوگا؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر موجودہ عالمی معاشی حالات برقرار رہے تو سونے کی قیمت مزید بڑھ سکتی ہے۔
بلین مارکیٹ میں اگلے چند ہفتوں کے دوران فی اونس قیمت 4,250 سے 4,300 ڈالر تک پہنچنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب، اگر ڈالر مستحکم ہوا یا شرح سود میں کمی کی گئی تو قیمتوں میں معمولی کمی آ سکتی ہے۔
سرمایہ کاروں کے لیے مشورہ
مالیاتی ماہرین تجویز دیتے ہیں کہ طویل مدتی سرمایہ کار اپنے پورٹ فولیو میں 10 سے 15 فیصد تک قیمتی دھاتوں کا حصہ ضرور رکھیں۔
تاہم، مختصر مدتی سرمایہ کاروں کو احتیاط برتنے کی ہدایت دی گئی ہے کیونکہ سونے کی قیمت میں اتار چڑھاؤ کا امکان موجود ہے۔
سونے کی قیمت میں کمی: عالمی مارکیٹ میں 10 ڈالر، پاکستان میں فی تولہ 1 ہزار روپے سستا
سونے کی قیمت میں آج کا اضافہ ظاہر کرتا ہے کہ عالمی اور مقامی مارکیٹیں اب بھی غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہیں۔
سرمایہ کاروں کے لیے سونا ایک محفوظ سرمایہ کاری کا ذریعہ ثابت ہو رہا ہے، تاہم عام صارفین کے لیے یہ مہنگائی کا نیا بوجھ بن چکا ہے۔










Comments 1