آزاد کشمیر میں عام تعطیل کا اعلان، یومِ استحقاق و تجدیدِ عہدِ نو کل منایا جائے گا
آزاد جموں و کشمیر حکومت نے 8 اکتوبر 2025 بروز بدھ عام تعطیل کا اعلان کر دیا ہے۔
یہ دن زلزلہ 2005 کے شہداء اور متاثرین کی یاد میں "یومِ استحقاق و تجدیدِ عہدِ نو” کے طور پر منایا جائے گا۔
حکومت کی جانب سے اس موقع پر ایک باضابطہ نوٹیفکیشن سروسز و جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ (S&GAD) نے جاری کیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق آزاد کشمیر بھر میں تمام سرکاری دفاتر، اسکول، کالجز اور نجی ادارے بند رہیں گے۔
یہ دن ہر سال ان ہزاروں قیمتی جانوں کی یاد دلاتا ہے جو 8 اکتوبر 2005 کے قیامت خیز زلزلے میں جامِ شہادت نوش کر گئیں۔
زلزلہ 2005 — ایک تاریخی سانحہ
آزاد کشمیر میں عام تعطیل کا اعلان صرف ایک رسمی عمل نہیں بلکہ ایک قومی یادگار موقع ہے۔
8 اکتوبر 2005 کی صبح، 7.6 شدت کے زلزلے نے مظفرآباد، باغ، راولا کوٹ اور بالاکوٹ کے علاقوں کو تباہ کر دیا تھا۔
تقریباً 80 ہزار افراد جاں بحق اور لاکھوں زخمی ہوئے، ہزاروں مکانات، اسکول، اور اسپتال زمین بوس ہو گئے۔
یہ دن ہر سال شہداء زلزلہ 2005 کی یاد تازہ کرتا ہے اور قوم کو قدرتی آفات سے نمٹنے کی تیاری کی اہمیت یاد دلاتا ہے۔
آزاد کشمیر میں عام تعطیل کا اعلان: حکومتی اعلامیہ
آزاد کشمیر کے محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا:
“8 اکتوبر 2025 کو پورے آزاد جموں و کشمیر میں عام تعطیل ہوگی۔ یہ دن زلزلہ 2005 کے متاثرین کی یاد میں منایا جائے گا تاکہ ان قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا جا سکے جنہوں نے اپنی جانیں وطن کی خاطر قربان کیں۔”
مزید کہا گیا کہ حکومت اس دن مختلف تقریبات، دعائیہ اجتماعات، اور یادگاری تقاریب کا انعقاد کرے گی۔
یومِ استحقاق و تجدیدِ عہدِ نو کی تقریبات
اس موقع پر مظفرآباد، باغ، میرپور، اور راولا کوٹ میں خصوصی پروگرام منعقد ہوں گے۔
ان پروگراموں میں:
قرآن خوانی
شہداء کے لیے دعائیں
ریسکیو مشقیں
زلزلہ متاثرین کی بحالی پر رپورٹس کی پیشکش
شامل ہوں گی۔
وزیراعظم آزاد کشمیر کی زیرِ صدارت مرکزی تقریب مظفرآباد میں زلزلہ میموریل پر ہوگی۔
یہ تقریب اس بات کی یاد دہانی ہوگی کہ آفات کے دوران اتحاد، نظم و ضبط، اور انسانی خدمت کا جذبہ کس طرح قوموں کو مضبوط بناتا ہے۔
زلزلہ 2005 سے سیکھے گئے اسباق
آزاد کشمیر میں عام تعطیل کا اعلان، ماضی کے اس سانحے سے جڑے سبقوں کی یاد دہانی بھی ہے۔
زلزلے کے بعد، حکومت پاکستان، فوج، اور بین الاقوامی اداروں نے بڑے پیمانے پر بحالی پروگرام شروع کیے۔
اس کے نتیجے میں:
نیا تعلیمی انفراسٹرکچر تعمیر ہوا۔
ریسکیو 1122 جیسی ایمرجنسی سروسز قائم کی گئیں۔
زلزلہ ریگولیشنز اور بلڈنگ کوڈز کو بہتر کیا گیا۔
ان اقدامات نے خطے کو مستقبل میں ممکنہ قدرتی آفات کے لیے زیادہ مضبوط بنایا۔
عوامی ردعمل
عوامی سطح پر بھی اس فیصلے کا خیر مقدم کیا جا رہا ہے۔
مظفرآباد کے شہریوں نے کہا کہ حکومت نے آزاد کشمیر میں عام تعطیل کا اعلان کر کے ان شہداء کو یاد رکھنے کا ایک مثبت پیغام دیا ہے۔
سوشل میڈیا پر "یوم استحقاق” کے حوالے سے پیغامات شیئر کیے جا رہے ہیں، جہاں لوگ زلزلے میں اپنے پیاروں کو یاد کر رہے ہیں۔
تعلیمی اداروں کی بندش اور حفاظتی اقدامات
نوٹیفکیشن کے مطابق آزاد کشمیر کے تمام تعلیمی ادارے، کالجز، یونیورسٹیاں اور نجی اسکولز بدھ کے روز بند رہیں گے۔
اسکول انتظامیہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ تعطیل کے بعد طلبہ کو قدرتی آفات کے حوالے سے آگاہی لیکچرز دیے جائیں۔
ریسکیو سروسز اور انتظامیہ کی تیاری
آزاد کشمیر میں عام تعطیل کے موقع پر ریسکیو ادارے اور سول ڈیفنس مکمل الرٹ رہیں گے۔
زلزلہ یادگاری دن کے موقع پر ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (AJK DMA) نے بھی خصوصی مشقوں کا اعلان کیا ہے تاکہ عوام کو ایمرجنسی ردعمل کے حوالے سے تربیت دی جا سکے۔
زلزلے کی یادگاریں اور تعمیر نو کی کہانی
مظفرآباد میں موجود زلزلہ میموریل آج بھی 2005 کے سانحے کی یاد تازہ کرتا ہے۔
یہ یادگار نہ صرف شہداء کی قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے بلکہ یہ اس بات کی علامت ہے کہ ایک تباہ حال قوم دوبارہ کیسے اُٹھ کھڑی ہوئی۔
اسی لیے آزاد کشمیر میں عام تعطیل کا اعلان ایک علامتی عمل کے ساتھ ساتھ عزمِ نو کی تجدید بھی ہے — کہ قوم کسی بھی آفت کے مقابلے میں متحد اور مضبوط ہے۔
وزیراعظم آزاد کشمیر کا پیغام
وزیراعظم آزاد کشمیر نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا:
“8 اکتوبر کا دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے قومی یکجہتی اور پیشگی تیاری کتنی ضروری ہے۔ ہم زلزلہ شہداء کو سلام پیش کرتے ہیں اور اس دن ان کے لیے دعائیں کرتے ہیں۔”
انہوں نے تمام سرکاری اداروں کو ہدایت کی کہ عوامی آگاہی مہمات میں بھرپور حصہ لیں تاکہ مستقبل میں نقصان کم سے کم ہو۔
سابق وزیراعظم آزاد کشمیرسردارعبدالقیوم نیازی کو حراست میں لے لیا گیا
آزاد کشمیر میں عام تعطیل کا اعلان نہ صرف ایک حکومتی فیصلہ ہے بلکہ یہ قوم کی اجتماعی یاد، احساس، اور عزم کی نمائندگی کرتا ہے۔
یہ دن ہمیں ماضی کے دکھوں سے سبق سکھاتا ہے اور مستقبل کے لیے ایک نئے عزم کی راہ ہموار کرتا ہے — کہ ہم ایک مضبوط، محفوظ اور بیدار معاشرہ تشکیل دیں۔










Comments 3