صبا قمر کا ہارٹ اٹیک — اداکارہ کا حیران کن انکشاف
پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اور باصلاحیت اداکارہ صبا قمر نے ایک حالیہ انٹرویو میں اپنی زندگی کے مشکل ترین لمحے سے پردہ اٹھا دیا۔
انہوں نے بتایا کہ انہیں ذہنی دباؤ کے باعث دل کا معمولی دورہ پڑا، جس کے اگلے روز فوری طور پر انجیوگرافی کرانا پڑی۔
یہ انکشاف سن کر مداحوں سمیت پوری شوبز انڈسٹری حیران رہ گئی۔
“ہم سمجھتے ہیں ہم مضبوط ہیں، مگر”
صبا قمر کا کہنا تھا کہ اکثر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ وہ ہر طرح کے حالات کا سامنا کر سکتے ہیں،
مگر زندگی کے دباؤ بعض اوقات ہارٹ اٹیک، انزائٹی اور ڈپریشن میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا:
"میں نے بھی یہی سوچا کہ میں بہت مضبوط ہوں، لیکن حالات نے مجھے غلط ثابت کیا۔ حال ہی میں میں نے ان بیماریوں کا سامنا کیا — مجھے ذہنی دباؤ کی وجہ سے ہارٹ اٹیک ہوا۔ اگلے ہی دن میری انجیوگرافی کی گئی، لیکن اللہ کا شکر ہے کہ اب میں بہتر ہوں۔”
یہ بیان نہ صرف ان کی ذاتی جدوجہد کی عکاسی کرتا ہے بلکہ معاشرے میں ذہنی صحت کی اہمیت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔
صبا قمر کا ہارٹ اٹیک — ڈاکٹرز کی تشخیص
اداکارہ نے بتایا کہ جب وہ اسپتال میں تھیں تو ڈاکٹرز نے انہیں ہارٹ اٹیک کی 20 مختلف وجوہات بتائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ لازمی نہیں کہ دل کا دورہ صرف کولیسٹرول یا فاسٹ فوڈ کی وجہ سے ہو، بلکہ تناؤ اور ذہنی تکلیف بھی جسمانی اعضاء کو متاثر کر سکتی ہے۔

"میں نے سیکھا کہ جسم اور دماغ ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، اگر ذہنی سکون نہ ہو تو جسم بھی ساتھ نہیں دیتا۔”
انجیوگرافی کے بعد بحالی کا عمل
صبا قمر نے بتایا کہ انجیوگرافی کے بعد انہیں ڈاکٹروں نے سخت آرام کا مشورہ دیا۔
انہوں نے شوٹنگ سے وقفہ لیا اور اپنی ذہنی اور جسمانی صحت پر توجہ دی۔
اداکارہ نے کہا کہ وہ اب بہتر محسوس کر رہی ہیں اور دوبارہ کام پر واپسی کے لیے پرعزم ہیں۔

یہ واقعہ اس بات کی یاد دہانی ہے کہ صحت سب سے قیمتی دولت ہے، اور کوئی بھی شخص — چاہے وہ کتنا ہی کامیاب کیوں نہ ہو — ذہنی دباؤ سے محفوظ نہیں۔
ذہنی دباؤ اور شوبز لائف کا تعلق
شوبز انڈسٹری میں کام کرنے والے فنکار اکثر دباؤ، تنقید اور عوامی توقعات کا شکار ہوتے ہیں۔
صبا قمر کا کہنا تھا کہ شوبز لائف چمکدار ضرور لگتی ہے مگر اس کے پیچھے انتہائی دباؤ، غیر یقینی اور تھکن چھپی ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا:
"ہم دن رات کام کرتے ہیں، نیند پوری نہیں ہوتی، جذبات کو چھپاتے ہیں — اور ایک وقت آتا ہے جب جسم احتجاج کرتا ہے۔”
صبا قمر کا ہارٹ اٹیک اسی حقیقت کی ایک مثال ہے کہ جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ ذہنی صحت پر توجہ دینا بھی ناگزیر ہے۔
صبا قمر کا پیغام عوام کے نام
اداکارہ نے اپنے انٹرویو کے آخر میں کہا کہ وہ اب اپنی زندگی کے ہر لمحے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہیں۔
انہوں نے اپنے مداحوں کو پیغام دیا:
“میں سب سے کہنا چاہوں گی کہ اپنی ذہنی صحت کو نظر انداز نہ کریں۔ اگر آپ تھک چکے ہیں، رک جائیں، سانس لیں، مدد مانگیں — کیونکہ زندگی کام یا شہرت سے زیادہ قیمتی ہے۔”
یہ پیغام سن کر مداحوں نے سوشل میڈیا پر اداکارہ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
یاد رہے — اسپتال میں داخلے کا واقعہ
رواں برس یکم اگست کو صبا قمر دورانِ شوٹنگ اچانک بے ہوش ہو گئیں،
جس کے بعد انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔
ڈاکٹروں نے ابتدائی طور پر تناؤ اور بلڈ پریشر کی زیادتی کو وجہ قرار دیا اور ایک ماہ مکمل آرام کا مشورہ دیا تھا۔
بعد ازاں اب معلوم ہوا کہ یہ صبا قمر کا ہارٹ اٹیک تھا، جس کے بعد انجیوگرافی کی گئی۔
صبا قمر — ہارٹ اٹیک کے بعد نئی زندگی کا آغاز
اداکارہ کا کہنا ہے کہ اس واقعے نے انہیں بدل دیا ہے۔
انہوں نے اب اپنی زندگی میں توازن، عبادت، مراقبہ اور خود سے محبت شامل کر لی ہے۔
ان کے مطابق، “میں اب ہر دن کو نئے موقع کے طور پر دیکھتی ہوں، اور اپنے مداحوں کے لیے مزید بہتر کام کرنا چاہتی ہوں۔”
شوبز انڈسٹری میں ذہنی صحت پر نئی بحث
صبا قمر کے ہارٹ اٹیک کے بعد شوبز انڈسٹری کے کئی ستاروں نے بھی اپنی ذہنی صحت کے مسائل پر بات کی۔
اداکار علی رحمان، ماہرہ خان، اور سجل علی نے بھی مختلف مواقع پر ذہنی دباؤ، ڈپریشن اور انزائٹی پر گفتگو کی ہے۔
یہ ایک مثبت رجحان ہے کہ پاکستانی فنکار اب اس موضوع پر کھل کر بات کر رہے ہیں۔
صبا قمر کا ہارٹ اٹیک ایک سبق
صبا قمر کا ہارٹ اٹیک محض ایک خبر نہیں بلکہ ایک سبق ہے۔
یہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ کامیابی، شہرت یا دولت کے پیچھے بھاگتے ہوئے اگر ہم اپنی صحت کھو دیں تو کچھ بھی حاصل نہیں۔
صبا قمر کی بہادری، ایمانداری اور خود آگاہی ہر اُس شخص کے لیے مثال ہے جو زندگی کے دباؤ کا شکار ہے۔
ان کا پیغام واضح ہے —
“ذہنی صحت، جسمانی صحت سے کم نہیں۔”
اداکارہ صبا قمر کی طبیعت ناساز، اسپتال میں داخل ہونے کی وجہ سامنے آگئی









