جمعہ, اگست 8, 2025
  • Contact Us
  • About Us
Advertisement
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • موسم / ما حولیات
    • صحت
    • سپورٹس
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • موسم / ما حولیات
    • صحت
    • سپورٹس
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
No Result
View All Result

ایران کی جوہری صلاحیت ختم، مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک اسرائیل کو تسلیم کرلیں؛ ڈونلڈ ٹرمپ

رئیس الاخبار نیوز by رئیس الاخبار نیوز
اگست 7, 2025
in انٹر نیشنل
ڈونلڈ ٹرمپ ایران کے خلاف بیان دیتے ہوئے

ٹرمپ کا دعویٰ: ایران کی جوہری طاقت تباہ، اسرائیل سے تعلقات کی تلقین

586
SHARES
3.3k
VIEWS
Share on WhatsAppShare on FacebookShare on Twitter

ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ: ایران کی جوہری طاقت مکمل طور پر تباہ، مشرق وسطیٰ کے ممالک کو اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے کی تلقین


واشنگٹن : سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر مشرق وسطیٰ کی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔ اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل” پر جاری بیان میں ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی پالیسیوں کے نتیجے میں ایران کی جوہری صلاحیت کو مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے تمام عرب اور خلیجی ممالک کو اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کرتے ہوئے معاہدات ابراہیمی (Abraham Accords) کا حصہ بننا چاہیے تاکہ خطے میں پائیدار امن قائم ہو سکے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا، "ہم نے ایران کی جوہری طاقت کو پوری طرح تباہ کر دیا ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ عرب دنیا اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کو مکمل طور پر بحال کرے اور معاہدات ابراہیمی کو توسیع دے۔”

یہ بھی پڑھیے

بھارت پر ایک بار پھر امریکی ٹیرف میں اضافہ، بھارت کا امریکی اقدامات کو ناانصافی قرار

وقت آگیا، نااہل مودی اب اپنی ناکامی تسلیم کرکے اقتدار چھوڑ دیں، راہول گاندھی

غزہ میں امداد کے انتظار میں اسرائیلی فائرنگ سے 68 فلسطینی شہید: انسانی بحران سنگین

ٹرمپ کی اس دعویٰ پر دنیا بھر میں سیاسی و سفارتی حلقوں میں بحث چھڑ گئی ہے، خاص طور پر اس لیے کیونکہ انہوں نے اس "جوہری طاقت کی تباہی” کے کوئی شواہد پیش نہیں کیے۔ ایران کی حکومت کی جانب سے تاحال اس دعوے پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔

معاہدات ابراہیمی کیا ہیں؟


معاہدات ابراہیمی 2020 میں ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے دورِ صدارت کے دوران متعارف کروائے گئے تھے۔ ان کا مقصد اسرائیل اور عرب دنیا کے مابین تعلقات کو معمول پر لانا تھا۔ سب سے پہلے متحدہ عرب امارات اور بحرین نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کیے۔ بعد ازاں مراکش اور سوڈان نے بھی ان معاہدات میں شمولیت اختیار کی۔

ٹرمپ انتظامیہ نے ان معاہدات کو اپنی سفارتی کامیابی قرار دیا، جس کے نتیجے میں مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں بظاہر کمی آئی۔ تاہم فلسطینی قیادت نے ان معاہدات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے انہیں "مسئلہ فلسطین سے انحراف” قرار دیا۔

ایران کی جوہری طاقت: حقیقت یا دعویٰ؟


ڈونلڈ ٹرمپ کے تازہ ترین بیان میں ایران کی جوہری طاقت کو مکمل طور پر تباہ کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے، مگر نہ تو کسی امریکی ادارے کی جانب سے اس کی تصدیق ہوئی ہے، اور نہ ہی کوئی بین الاقوامی جوہری ادارہ اس بات کی توثیق کرتا نظر آتا ہے۔ اقوام متحدہ کا جوہری ادارہ (IAEA) ایران کے جوہری پروگرام کی باقاعدہ نگرانی کرتا رہا ہے، اور اس کی تازہ ترین رپورٹس میں ایسی کوئی بات سامنے نہیں آئی کہ ایران نے جوہری صلاحیت مکمل طور پر کھو دی ہو۔

واضح رہے کہ 2015 میں امریکہ اور ایران کے درمیان جوہری معاہدہ (JCPOA) طے پایا تھا، جس سے ٹرمپ نے 2018 میں یکطرفہ طور پر علیحدگی اختیار کی۔ اس اقدام کے بعد ایران نے یورینیئم کی افزودگی کا عمل دوبارہ شروع کیا، جس سے خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہوا۔

مشرق وسطیٰ میں امن کی خواہش یا سیاسی چال؟


تجزیہ کاروں کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ حالیہ بیان محض ایک سیاسی چال بھی ہو سکتا ہے، کیونکہ وہ آئندہ امریکی صدارتی انتخابات کی تیاری کر رہے ہیں۔ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ وہ ایک مرتبہ پھر خود کو مشرق وسطیٰ میں امن قائم کرنے والے عالمی رہنما کے طور پر پیش کریں۔

امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ کی ٹیم دوبارہ معاہدات ابراہیمی کو وسعت دینے پر کام کر رہی ہے، اور ممکنہ طور پر سعودی عرب، قطر اور دیگر ممالک کو اس عمل میں شامل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ تاہم یہ عمل نہایت پیچیدہ ہے کیونکہ ان ممالک کی داخلی اور خارجی پالیسیز میں فلسطین کا مسئلہ کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔

اسرائیل کے لیے فائدہ یا نیا تنازع؟


ٹرمپ کے اس بیان سے اسرائیل کے لیے بظاہر سفارتی فائدہ ممکن ہے، کیونکہ اگر مزید عرب ممالک اسرائیل سے تعلقات قائم کرتے ہیں تو خطے میں اسرائیل کی حیثیت مضبوط ہوگی۔ تاہم، فلسطین کے حامی ممالک میں اس عمل سے بے چینی اور غصہ بھی بڑھ سکتا ہے، جو خطے میں مزید کشیدگی کو جنم دے سکتا ہے۔

اس کے علاوہ ایران کو دیوار سے لگانے کی پالیسی سے بھی مشرق وسطیٰ میں طاقت کا توازن متاثر ہو سکتا ہے۔ ایران کے قریبی اتحادی جیسے حزب اللہ، حوثی ملیشیا اور دیگر گروہ اس اقدام کو امریکی-اسرائیلی اتحاد کا حصہ سمجھ کر سخت ردعمل دے سکتے ہیں۔

بھارت پر ایک بار پھر امریکی ٹیرف میں اضافہ

پاکستان اور دیگر مسلم ممالک کا موقف؟


پاکستان کی حکومت کی جانب سے اس بیان پر کوئی سرکاری تبصرہ سامنے نہیں آیا، مگر پاکستان نے ماضی میں معاہدات ابراہیمی کو قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے واضح مؤقف اختیار کیا تھا کہ اسرائیل سے تعلقات فلسطین کے مکمل حل سے مشروط ہیں۔

اسی طرح ترکی، ملیشیا، انڈونیشیا جیسے بڑے مسلم ممالک نے بھی اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے میں محتاط رویہ اختیار کیا ہے، اور ممکن ہے کہ ٹرمپ کی یہ نئی مہم بھی انہیں قائل نہ کر سکے۔


ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کی جوہری صلاحیت کے خاتمے کا دعویٰ اور عرب ممالک کو اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے کی ترغیب ایک بار پھر مشرق وسطیٰ کی سیاست میں نئی بحث کا آغاز کر سکتی ہے۔ تاہم یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ ان کے یہ دعوے کتنے سچے ہیں اور خطے میں امن کے لیے واقعی مثبت ثابت ہوں گے یا نہیں۔ دنیا کو اب ان دعوؤں کے پیچھے چھپے حقائق جاننے کے لیے مزید شواہد اور ردعمل کا انتظار ہے۔


  
READ MORE FAQs”

کیا ایران کی جوہری طاقت واقعی تباہ ہو چکی ہے؟

‫بھی تک کسی بین الاقوامی ادارے نے اس دعوے کی تصدیق نہیں کی، اور IAEA کی رپورٹس اس دعوے کے خلاف ہیں۔‬

معاہدات ابراہیمی کیا ہیں؟

یہ ایک سلسلہ ہے جس کے تحت عرب ممالک نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کیے، ابتدا میں متحدہ عرب امارات، بحرین، مراکش اور سوڈان شامل تھے۔

ٹرمپ کے اس بیان کا مقصد کیا ہو سکتا ہے؟

ماہرین کے مطابق یہ بیان آئندہ امریکی انتخابات کی مہم کے تناظر میں ایک سیاسی حکمت عملی ہو سکتی ہے۔

کیا پاکستان اسرائیل سے تعلقات قائم کرے گا؟

پاکستان نے واضح مؤقف اختیار کیا ہے کہ اسرائیل سے تعلقات مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل سے مشروط ہیں۔

اس بیان سے مشرق وسطیٰ میں کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں؟

اگر عرب ممالک اسرائیل سے تعلقات بڑھاتے ہیں تو خطے میں کشیدگی اور طاقت کا توازن متاثر ہو سکتا ہے۔

Tags: Abraham AccordsIran Nuclear DealIsrael Arab RelationsJCPOAMiddle East PeaceTrump IranTruth Social Statementاسرائیل عرب تعلقاتایران جوہری طاقتڈونلڈ ٹرمپمشرق وسطیٰ امنمعاہدات ابراہیمی
Previous Post

سونے کی قیمت میں مسلسل اضافہ: پاکستان میں فی تولہ سونا کتنے روپے کا ہوگیا

Next Post

پاکستان کو امریکا سے تجارتی معاہدے کے بعد ٹیرف میں تاریخی کمی

رئیس الاخبار نیوز

رئیس الاخبار نیوز

متعلقہ خبریں

صدر ٹرمپ بھارت پر اضافی ٹیرف کا اعلان کرتے ہوئے
انٹر نیشنل

بھارت پر ایک بار پھر امریکی ٹیرف میں اضافہ، بھارت کا امریکی اقدامات کو ناانصافی قرار

by رئیس الاخبار نیوز
اگست 7, 2025
راہول گاندھی مودی پر تنقید کرتے ہوئے
انٹر نیشنل

وقت آگیا، نااہل مودی اب اپنی ناکامی تسلیم کرکے اقتدار چھوڑ دیں، راہول گاندھی

by رئیس الاخبار نیوز
اگست 6, 2025
اسرائیلی فائرنگ
انٹر نیشنل

غزہ میں امداد کے انتظار میں اسرائیلی فائرنگ سے 68 فلسطینی شہید: انسانی بحران سنگین

by رئیس الاخبار نیوز
اگست 6, 2025
طالبان حکومت کا حاجیوں کو حج ریفنڈ دینے کا اعلان
دلچسپ

طالبان کا حج فنڈز میں بچ جانے والی رقم کو حاجیوں میں برابر تقسیم کرنے کا اعلان

by رئیس الاخبار نیوز
اگست 6, 2025
بھارت کو 24 گھنٹوں کی ڈیڈ لائن
انٹر نیشنل

ٹرمپ نے بھارت کو 24 گھنٹوں کی ڈیڈ لائن دے دی، مزید ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی

by رئیس الاخبار نیوز
اگست 6, 2025
غزہ میں اسرائیلی درندگی جاری: امداد لینے والے فلسطینیوں پر حملہ، 74 شہید
انٹر نیشنل

غزہ میں اسرائیلی درندگی جاری: امداد لینے والے فلسطینیوں پر حملہ، 74 شہید

by رئیس الاخبار نیوز
اگست 5, 2025
امام مسجد الحرام
انٹر نیشنل

امام مسجد الحرام کا سخت پیغام: سوشل میڈیا پر جھوٹی خبروں کی روک تھام ضروری ہے

by رئیس الاخبار نیوز
اگست 5, 2025
Next Post
ٹیرف میں تاریخی کمی

پاکستان کو امریکا سے تجارتی معاہدے کے بعد ٹیرف میں تاریخی کمی

آج کی مقبول خبریں

  • پاکستانی کرکٹر حیدر علی انگلینڈ میں گرفتار

    پاکستانی کرکٹر حیدر علی کو مانچسٹر پولیس نے حراست میں لے لیا،پی سی بی نے بھی معطل کردیا

    591 shares
    Share 236 Tweet 148
  • سونے کی قیمت میں مسلسل اضافہ: پاکستان میں فی تولہ سونا کتنے روپے کا ہوگیا

    588 shares
    Share 235 Tweet 147
  • الیکٹرک بائیک اسکیم: پنجاب حکومت کا1 لاکھ روپے سبسڈی پروگرام کا آغاز ،مکمل طریقہ سامنے

    594 shares
    Share 238 Tweet 149
  • گرمیوں‌ کی چھٹیوں میں‌ اضافہ ،اسکول 15 اگست کی بجائے یکم ستمبر کو کھلیں گے۔

    588 shares
    Share 235 Tweet 147
  • وفاقی حکومت کا 24 سرکاری اداروں کی نجکاری کا فیصلہ، تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش

    588 shares
    Share 235 Tweet 147
رٰئس الاخبار نیوز

پاکستان اور دنیا بھر سے خبریں فراہم کرنے والا معروف بین الاقوامی اردو اخبار قائم کیا گیا، معتبر صحافت کے لیے قابل اعتماد۔

اہم لنکس

  • اسلام آباد
  • صحت
  • موسم / ما حولیات

رابطہ کریں

Lower Ground Floor, Plaza No. 80, Street No. 34 & 35, InT Centre, Sector G10/1, Islamabad.

  • info@raeesulakhbar.com
  • +92 51 613 2231
  • 24 گھنٹے سروس

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • موسم / ما حولیات
    • صحت
    • سپورٹس
  • ای نيوز پیپر

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar